یکساں نصاب تعلیم دینا معاشی بحران پر قابو پانے سے بڑا چیلنج ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین
کسی حکومت کی گڈ گورننس کا پیمانہ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور 100 فی صد استعمال ہے
شرح خواندگی میں اضافہ کیلئے حکومت کے ساتھ مخیر حضرات بھی قومی ذمہ داریاں کو پورا کریں
لاہور (25 اکتوبر 2018) تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا ہے کہ سوسائٹی کو انتہا پسندی سے پاک کرنا اور یکساں نصاب تعلیم دینا معاشی بحران پر قابو پانے سے بڑا چیلنج ہے، جب بھی غیر ملکی قرضوں کی فوری اقساط کا مرحلہ درپیش ہو گا کوئی نہ کوئی دوست مدد کو پہنچ جائے گا مگر آئندہ نسلوں کا قبلہ درست ہمیں خود کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آغوش آرفن ہوم کے بچوں کے ہمراہ اپنی سالگرہ کا کیک کاٹتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر آغوش ڈاکٹر نعیم مشتاق، سردار فتح اللہ خان، میڈم رومانہ مبشر، کرنل (ر) مبشر، عمران ظفر بٹ موجود تھے۔ آغوش میں زیر تعلیم بچوں نے ڈاکٹر حسین محی الدین کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ تعلیمی شعبہ کی کاکردگی کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کو وافر فنڈز کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی اس بات کی خوشی ہے کہ پنجاب حکومت نے اپنے حالیہ بجٹ میں تعلیمی شعبہ کیلئے 273 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ فنڈز کا درست استعمال اہم چیلنج ہے، کسی بھی حکومت کی گڈ گورننس کا پیمانہ قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور اسکا 100 فی صد استعمال ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں ملک کے طول عرض میں ہزاروں بچے سستی اور معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی انتہاپسندی سے پاک اور عالمی رجحانات کے مطابق بچوں کو تعلیم دے رہی ہے، الحمدللہ ملک بھر میں 7 سو سے زائد سکول تعلیم دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافہ کیلئے حکومت کے ساتھ مخیر اور صاحب استطاعت طبقہ بھی اپنی قومی، ملی و دینی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ تعلیم کے بغیر کوئی ملک اور معاشرہ بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام حاصل نہیں کر سکتا۔
تبصرہ