انٹرنیشنل رحمۃ للعالمین کانفرنس میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا خطاب
حکومت پاکستان کے زیراہتمام دو روزہ انٹرنیشنل رحمۃ للعالمین کانفرنس اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے خصوصی شرکت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق سمیت ممبران اسمبلی، سینٹرز، کابینہ اراکین، حکومتی وزراء و شخصیات کے علاوہ ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر سے علماء و مشائخ، محققین، ڈاکٹرز، پروفیسرز اور عالمی اسکالرز نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تحریک منہاج القرآن کی نمائندگی کی اور خصوصی خطاب کیا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا سرکاری سطح پر رحمۃ للعالمین کانفرنس کا انعقاد نہایت اچھا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ریاست مدینہ کو اسلام کے بطور ماڈل قائم کیا۔ تاجدار کائنات نے انسانی زندگی کے ہر پہلو کو انقلاب آشنا فرمایا۔ کوئی بھی معاشرہ جب اس میں طبقاتی تقسیم رنگ و نسل اور ذات پات کی بنیادوں پر ہو تو وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل مدینہ کو سماجی انقلاب عطا کیا۔ آقا علیہ السلام نے معاشرہ عرب کو رنگ و نسل کی قید سے نکال کر برابری اور تقویٰ کی بنیاد پر قائم کر دیا۔
اسی طرح تاجدار کائنات نے ریاست مدینہ میں معاشی انقلاب بپا کیا، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معیشت مدینہ کو ایسا استحکام بخشا کہ سیدنا ابوبکر صدیق کو جب ریاست نے پکارا تو وہ اپنا سارا مال پیش کر دیتے ہیں۔ آقا علیہ السلام کا معاشی انقلاب یہاں تک نہیں رکا بلکہ یہ مواخات کی تاریخ اور معجزہ ہی تھا کہ وہ انصار مدینہ جو کل تک کسی کو جانتے نہ تھے، لیکن وہ اپنے انصار بھائیوں کو نصف مال کا مالک بنا رہے تھے۔ یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معاشی انقلاب کی ایک جہت ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ آقا علیہ السلام نے ریاست مدینہ میں سیاسی انقلاب بپا کیا۔ آقا علیہ السلام نے نظام سیاست میں میثاق مدینہ کی شکل میں انسانی تاریخ کا پہلا تحریری دستور عطا فرمایا۔ آپ نے امت واحدہ کا لقب دیا، جو آج ون کنٹری ون نیشن بن گیا۔ آپ نے مدینہ کی ریاست کو دارالامن بنا کر قیامت تک کے لیے ترقی کی منازل طے کرنیوالی ریاست بنا دیا۔
تبصرہ