پاکستان کا تابناک مستقبل اعلیٰ تعلیم سے جڑا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

حقیقی تعلیم وہ ہے جو دینی و قومی امنگوں کی آئینہ دار ہو، منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز سے خطاب
ڈاکٹر طاہرالقادری کی سکول آف ریلجنز اینڈ فلاسفی کے اجراء پرمبارکباد
ایک دوسرے کے مذاہب، مقدس ہستیوں کے احترام سے امن و رواداری کا ماحول پیدا ہوتا ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین

لاہور (28 نومبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امت مسلمہ کا تابناک مستقبل اعلیٰ عصری تعلیم، اسلامی اقدار پر مبنی تربیت سے جڑا ہے۔ حقیقی تعلیم وہ ہے جو دینی و قومی امنگوں کی آئینہ دار ہو۔ قائد تحریک منہاج القرآن منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بھی ہیں۔ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں انہیں منہاج یونیورسٹی کے تعلیمی منصوبہ جات، فیکیلٹیز اور آئندہ کے اہداف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین، ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر محمد اسلم غوری، خرم نواز گنڈا پور، بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان، بیرسٹر عامر حسن، کرنل (ر) محمد احمد خان موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے سکول آف رلیجنز اینڈ فلاسفی، سکول آف پیس اینڈ کاؤنٹر ٹیرارزم کے اجراء اور اس ضمن میں تعلیمی پروگرام کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے سکول آف پیس اینڈ کاؤنٹر ٹیررازم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ نوجوان اس سبجیکٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں اور ہر سال داخلوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے بتایا کہ سکول آف رلیجنز میں ہندو مذہب کا نصاب ہندو پروفیسر پڑھاتا ہے اور سکھ، عیسائی مذاہب کا مذہبی نصاب ان کے متعلقہ مذہب کے پروفیسر پڑھاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس تعلیمی پروگرام کا مقصد ایک دوسرے کے مذاہب اور مقدس ہستیوں کا احترام اور رواداری کا ماحول پیدا کرنا ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top