اللہ کی نعمتوں کے شکر سے رزق میں وسعت آتی ہے: ڈاکٹر حسن محی الدین
احکامات ربانی کی خلاف ورزی سے رزق میں کمی اور برکت اٹھ جاتی ہے: گفتگو
مسلمان جب قرآن و سنت کے راستے پر تھے تو دنیا کی حاکمیت ان کے پاس تھی: چیئرمین سپریم کونسل
لاہور (8 فروری 2019ء) تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ اللہ کی نعمتوں کے شکر سے رزق میں وسعت آتی ہے اور نافرمانی سے رزق میں کمی اور برکت اٹھ جاتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع المنہاج میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان جب اللہ، قرآن اور اس کے نبی حضرت محمد ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر تھے تو معدنی وسائل، ہنرمند افرادی قوت اور دنیاوی آسائشیں دستیاب نہ ہونے کے باوجود دنیا کے حاکم اور علم و ہنر کے موجد تھے اور آج قیمتی و معدنی وسائل کی بہتات، ہنر مند افرادی قوت اور حکومتوں کے باوجود دوسروں کے دست نگر، مغلوب و مغضوب ہیں اور عالم اسلام میں غربت اور جہالت بقیہ اقوام سے زیادہ ہے، یہ سب محض اتفاق یا حادثہ نہیں ہے بلکہ اللہ کی نافرمانی کے سبب سے ہے، انہوں نے کہا کہ ہر تنگی کے بعد وسعت اور کشادگی ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ اس راستے پر چلا جائے جسے قرآن نے صراط مستقیم کہا ہے، انہوں نے کہا کہ آج وطن عزیز میں دو طرح کے بیانیے زیر بحث ہیں، ایک میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے، اسے چاروں موسم میسر ہیں، اس کے پاس پہاڑ، جنگلات، زرخیز زمین اور جفا کش عوام ہیں مگر دوسری طرف پاکستان کی 50 فیصد سے زائد آبادی خط غربت سے نیچے ہے اور پاکستان اپنے قیام کی تاریخ کا سب سے زیادہ مقروض اور سود ادا کررہا ہے، انہوں نے کہا کہ حاکم اور عوام دونوں جان لیں پاکستان کی معاشی تنگی کی بڑی وجہ اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے راستوں سے ہٹ جانا ہے، اسلام وہ واحد الہامی دین ہے جس نے معیشت، معاشرت کے ہر شعبے میں گائیڈ لائنز مہیا کی ہیں، جب تک ان گائیڈ لائنز کو فالو نہیں کیا جائے گا معاشی تنگی، خوف اور آفات سے نجات نہیں ملے گی۔
تبصرہ