نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، حکومتی اقدامات خوش آئند ہیں: ڈاکٹر حسین محی الدین

مورخہ: 05 مارچ 2019ء

دہشتگردی، انتہا پسندی سے جنم لیتی ہے، غیر ملکی فنڈنگ کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے
ایکشن پلان کے 20 نکات پر عمل سے انتہا پسندی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی
پاکستان مذہب اور مسلک کے نام پر نفرتوں اور تقسیم کا متحمل نہیں ہو سکتا
انتہا پسندی، تنگ نظری اور آج کا پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے

لاہور (5 مارچ 2019) صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ پاکستان مذہب اور مسلک کے نام پر نفرتوں اور تقسیم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے حکومتی اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ان اقدامات کا آغاز 4 سال قبل ہوجانا چاہیے۔ دہشتگردی، انتہاء پسندی سے جنم لیتی ہے غیر ملکی فنڈنگ کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، نفرت پر مبنی خطابات اور مواد کی اشاعت ناقابل معافی جرم ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پر عمل درآمد سے انتہاء پسندی کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام دین رحمت اور امن سلامتی ہے اسلام میں بے گناہ کی جان لینا، فساد فی الارض کرنا سنگین جرم ہے۔ آئین پاکستان بھی دہشتگری کی ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں قومی ایکشن پلان کی حمایت کی تھی مگر ماضی کے حکمرانوں کی ترجیحات میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ شامل نہیں تھا۔

غیر ملکی فنڈنگ پر پلنے والے بعض عناصر پاکستان میں نفرت اور فرقہ واریت پھیلانے کی ڈیوٹی پر ہیں۔ ماضی میں ایسے عناصر کے جرائم سے صرف نظر کیا گیا اور نتیجتاً پاکستان کو 70 ہزار سے زائد جانی قربانیوں اور اربوں ڈالر کے مالی نقصانات سے گزرنا پڑا اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے امن سے کھیلنے اور اسلام کو بدنام کرنے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ تنگ نظری، انتہا پسندی اور آج کا پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top