ڈاکٹر طاہرالقادری نے شوریٰ کا ہنگامی اجلاس 5 اپریل (جمعہ) طلب کر لیا

مورخہ: 27 مارچ 2019ء

کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا انصاف ہمیشہ عدلیہ سے مانگا: سربراہ عوامی تحریک
14 بے گناہوں کی شہادت کے دلدوز مناظر کیمرے کی آنکھ سے پوری قوم نے دیکھے
سینئر رہنماؤں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب، ڈاکٹر حسن محی الدین، خرم نواز گنڈاپور، و دیگر کی شرکت

لاہور (27 مارچ 2019) پاکستان عوامی تحریک کی شوریٰ کا ہنگامی اجلاس 5 اپریل (جمعہ) کو بلا لیا ہے۔ شوریٰ کے اجلاس کی صدارت قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کریں گے۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں سینئر رہنماؤں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہاکہ انصاف کی جدوجہد میں کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا، ہمیشہ عدالتوں سے انصاف مانگا اورمانگتے رہینگے۔ 14 بے گناہوں کو دن دیہاڑے شہید کیا گیا، قتل و غارت گری کے یہ دلدوز مناظر میڈیا کے کیمروں کی آنکھ کے ذریعے پوری قوم نے دیکھے۔ یہ خون رائیگاں نہیں جائیگا۔ انصاف کیلئے مظلوموں کا ساتھ دینے والے سر خرو ہونگے۔

مشاورتی اجلاس میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان، بشارت جسپال، نور اللہ صدیقی، جی ایم ملک، میاں ریحان مقبول، سید الطاف حسین شاہ، قاضی شفیق الرحمن، فرح ناز، مظہر محمود علوی، سید امجد علی شاہ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، مدثرہ بلوچ و دیگر سینئر رہنماؤں فورمز کے ہیڈزنے شرکت کی۔

مشاورتی کونسل کے اجلاس میں قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تالیف پر خراج تحسین پیش کیا گیا اور قرآن فہمی کے ضمن میں اسے امت مسلمہ کی عظیم خدمت قرار دیا گیا۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی شاندار تقاریب رونمائی میں تمام مسالک کے علماء اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کو شریک کرنے پر سنٹرل پنجاب، شمالی پنجاب، جنوبی پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ کی تنظیمات اور عہدیداروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اتحاد بین المسلمین اور بین المذاہب رواداری کا پیغام عام کر رہی ہے۔ انہوں نے تنظیمی حوالے سے شاندار کارکردگی پر اول پوزیشن حاصل کرنے پر علامہ رانا محمد ادریس کو مبارکباد دی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شوریٰ کے ممبران کو 5 اپریل کے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top