جہاد کے حقیقی تصور پر مبنی بیانیہ کی تشکیل وقت کا اہم تقاضا ہے: شیخ الاسلام کی ریاض میں میڈیا سے گفتگو

قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے او آئی سی اجلاس میں شرکت سے قبل سعودی عرب کے شہر ریاض میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں او آئی سی کی طرف سے خصوصی دعوت پر ریاض آیا ہوں، انسداد دہشت گردی کے موضوع پر خطاب اور متفقہ امن بیانیہ پر تجاویز اور قابل عمل لائحہ عمل دونگا۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے اہم ترین مسئلہ پر کانفرنس کا انعقاد کرنے پر او آئی سی کے جملہ عہدیدار مبارکباد کے مستحق ہیں، انتہا پسندی عالم اسلام سمیت پوری دنیا کا مشترکہ مسلہ ہے، اس پر پوری امہ کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیئے، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنا ایک بیانیہ پیش کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ مسلم نوجوان نسل کو گمراہ کرتے ہیں اور ان کے ذہنوں کو پراگندہ کرتے ہیں اور انہیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی طرف راغب کرتے ہوئے انہیں اپنی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث کرتے ہیں وہ جہاد کے تصور کی غلط تشریح کر کے گمراہی پھیلاتے ہیں، اس کا متبادل بیانیہ ناگزیر ہے، تاکہ امہ کے سامنے اسلام کا حقیقی بیانیہ آئے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے سیشن میں میرا اس موضوع پر زیادہ فوکس ہو گا، انہوں نے کہا کہ جہاد کیا ہے اور یہ کب لاگو ہوتا ہے اس پر تفصیل سے بات ہوگی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشتگردی نے پوری دنیا کو متاثر کیا عالم اسلام اس کا سب سے زیادہ متاثرہ فریق ہے او آئی سی امہ کا اہم ترین فورم ہے یہاں سے جو پیغام اور لائحہ عمل جائے گا اس کے مثبت اثرات اور نتائج مرتب ہو نگے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top