دینی مدارس کا فروغ علم میں اہم کردار، جامع نظام کی ضرورت ہے: کالج آف شریعہ کی تقریب میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی گفتگو
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں سینئر کلاسز کے طلباء کیساتھ خصوصی نشست ہوئی، جس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر ڈاکٹر خان محمد ملک، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، مولانا الیاس اعظمی، نوراللہ صدیقی، جواد حامد، شہزاد رسول اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے لیکچررز اور بڑی تعداد میں طلباء بھی تقریب میں شریک تھے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس کا فروغ علم میں اہم کردار ہے، یہاں لاکھوں طلباء دینی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان کی ضرورت و اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا تاہم اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ یہ ایک جامع نظام کے تحت ہوں تاکہ کوئی اسلام اور ملک دشمن بھیس بدل کر دینی اداروں کی آڑ لے کر اسلام اور پاکستان کو بدنام نہ کر سکے۔ ریاست کو نظام تعلیم اور نصاب سازی کے عمل سے الگ نہیں رہنا چاہیے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ سوسائٹی میں امن کے فروغ، بین المسالک ومذاہب ہم آہنگی اور رواداری کیلئے کام کرنا منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل طلبا و طالبات کی اولین دینی اور ملی و قومی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے نوجوانوں کو نظریاتی اور فکری دہشتگردی کا بھی سامنا ہے، دشمن مذہب کی گمراہ کن تعبیر کے ذریعے نئی نسل کی سوچ کو پراگندا اور متشدد بنارہے ہیں۔
اس پرفتن دور میں بانئ و سرپرستِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ادارہ منہاج القرآن پوری دنیا میں اسلام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ اور فروغ امن کے لیے جامع نصاب دے کر خارجی فکر کے راستے بند کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے عظیم طلباء اسلام اور پاکستان کے سچے نظریاتی سپاہی اور امن کے سفیر ہیں۔ ان کے ہوتے کوئی اپنے مذموم مقاصد بروئے کار نہیں لا سکتا۔
تبصرہ