سوسائٹی کو تعلیم یافتہ، دین دار خواتین سکالرز کی ضرورت ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین
باعمل شخص کی گفتگو میں اثر ہوتا ہے، تیراکی جاننے والا ہی ڈوبتے کو بچا سکتا ہے
صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل کا اجتماعی اعتکاف گاہ میں معتکفات سے خطاب
لاہور (28 مئی 2019ء) صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام منعقدہ اعتکاف کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اخلاقی گراوٹ کا شکار پاکستانی سوساءٹی کو تعلیم یافتہ، دین دار خواتین سکالرز کی ضرورت ہے، جس گھر کی خواتین دین دار، تعلیم یافتہ، تہذیب یافتہ ہوں گی وہ گھر امن کا گہوارہ اور اس گھر کے مرد کبھی نہیں بھٹک سکتے، اس لیے آج انفرادی، اجتماعی سطح پر خواتین کی تعلیم و تربیت پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔
انہوں نے خواتین کی تعلیمی، تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو باعمل ہو گا اس کی گفتگو میں بھی اثر ہو گا اور وہی روحانی بیماریوں کا علاج کر سکتاہے، تیراکی جاننے والا ہی ڈوبتے کو بچا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان اگر چاہتا ہے کہ اس کی وجہ سے معاشرے کے حالات بدل جائیں تو لوگوں کی سوچوں کو تبدیل کرنے پر کام کیا جائے۔ منہاج القرآن خواتین کی تعلیم و تربیت کیلئے مقدور بھر کوششیں بروئے کار لارہا ہے، اس کے لیے تعلیمی اور روحانی تربیت کے انسٹییٹیوشنز قائم کیے گئے ہیں، اعتکاف گاہ بھی روحانی تعلیم و تربیت کا ایک بڑا پلیٹ فارم ہے، اجتماعی اعتکاف کا تصور بھی تعلیم و تعلم، درس و تدریس کے ذریعے ایسے سکالرز تیار کرنا ہے جو نیکی کے فروغ کیلئے امت کی رہنمائی کر سکیں۔
انہوں نے معتکفات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انبیائے کرام، علمائے کرام اور اولیائے عظام نے گفتار اور کردار کی طاقت سے جہالت کے اندھیروں کو دور اور افراد کی سوچوں کو تبدیل کیا اوراپنے اپنے دور میں سوسائٹی میں انقلاب برپا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دعوت کے دو طاقتور ٹول ہیں، ان میں زبان اور کردار اہم ہیں، اظہار و بیان کی موثر دعوت کے لیے گہرا مطالعہ ضروری ہے، علماء کی صحبت میں اٹھا بیٹھا جائے، کتاب سے محبت کی جائے، قرآن و سنت کے مطالعہ کو معمول بنایا جائے، اس سے مدعا بیان کرنے کی طاقت اور اعتماد ملتا ہے، دوسرا طریقہ کردار ہے، جب انسان خود جھوٹ نہیں بولتا، خود حرام خوری نہیں کرتا، دوسروں کی حق تلفی نہیں کرتا، میٹھا بولتا ہے، جب وہ ان خصلتوں کی دوسروں کو تعلیم دے گا تو اس میں اثر ہو گا، سننے اور دیکھنے والے بہترین جج ہوتے ہیں، وہ جو دیکھتے ہیں اسے محسوس کرتے ہیں اور اس کا اثر بھی لیتے ہیں۔
انہوں نے اعتکاف کا حصہ بننے والی خواتین بہنوں، بیٹیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں جنہوں نے دین سیکھنے، سکھانے اور حال کو بدلنے کے لیے وقت نکالا اور اپنے آپ کو دس روز کیلئے وقف کیا، یہ فی زمانہ بہت بڑی نیکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کا یہ امتیاز ہے کہ وہ امت مسلمہ کو علم و امن، محبت پر مبنی ماحول فراہم کررہا ہے، منہاج القرآن کی وراثت صرف علم ہے، انہوں نے کہا کہ اگر دعوت دین کے تقاضوں کو پورا کرنے کی دل میں لگن ہے تو پھر علم کو اپنا زیور اور شعار بنائیں۔ اس موقع مسز فضہ حسین قادری، فرح ناز، سدرہ کرامت، ام حبیبہ، عائشہ مبشر، شاکرہ چودھری، زینب ارشد و دیگر خواتین رہنما بھی موجود تھیں۔
تبصرہ