دین کے نام پر نفرتیں پھیلانے والے گمراہی کے راستے پر ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام امن، محبت کا دین ہے، شرعی عذر کے بغیر فرائض ترک کرنے کی معافی نہیں
لاکھوں نوافل کی ادائیگی، کروڑوں کی خیرات ایک فرض نماز کی کمی کو پورا نہیں کر سکتی، خطاب
لاہور (29 مئی 2019ء) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین و معتکفات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کے نام پر امت کو تقسیم کرنے اور نفرتیں پھیلانے والے گمراہی کے راستے پر ہیں، اسلام امن، محبت، رواداری کا دین ہے، اسلامی نظام حیات حقوق و فرائض پر مبنی ہے، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ فرائض و واجبات ترک کر کے صدقات، خیرات اور نفلی عبادات کے ذریعے بخشش اور نجات حاصل کر لیں گے وہ گمراہی کے راستے پر ہیں، ہزاروں، لاکھوں نوافل کی ادائیگی، لاکھوں، کروڑوں روپے کے صدقات اور خیرات، وسیع و عریض دسترخوان فرض نماز کی کمی کو پورا نہیں کر سکتے، بظاہر نماز ادا نہ کر کے باطن کی نمازوں اور باطن کی عبادت کا ڈھونگ رچانے والے شعبدہ باز ہیں، ایسے شعبدہ بازوں سے بچیں، فرائض کی ادائیگی میں غفلت کی کوئی معافی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہر صالح عمل جسم سے ادا ہوتا ہے اور عمل کا اخلاص باطن کے نور میں تبدیل ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ نماز، روزہ، حج، زکوۃ یہ فرائض میں شامل ہیں، ان کی ادائیگی میں کوتاہی کی کوئی معافی نہیں، حج البتہ صاحب حیثیت پر فرض ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین اور معتکفات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نماز، روزہ کی ادائیگی بغیر کسی شرعی عذر کے ہر گزترک نہ کریں، نماز اللہ سے تعلق جوڑنے کا ذریعہ ہے، بے عمل، بے نماز، دروغ گو اور رزق حلال نہ کھانے والے کی صحبت سے دوررہیں، جس طرح ایک انفیکشن زدہ مریض درجنوں صحت مند لوگوں کو بیمارکر دیتا ہے، اسی طرح بے عمل افراد عمل صالح کرنے والے کے اخلاق اور کردار پر منفی اثر ڈالتے ہیں، انہوں نے کہا کہ نفلی عبادات درجات کی بلندی اور اللہ کی قربت کے لیے ہوتی ہیں، نفلی عبادت ترک کرنے سے گناہ نہیں ہوتا مگر فرض ترک کرنے میں گناہ اور کڑی گرفت ہے۔
دریں اثناء شہر اعتکاف میں معروف شاعر زاہد فخری نے اپنا نعتیہ کلام پیش کیا اور بے پناہ داد حاصل کی، زاہد فخری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری واحد شخصیت ہیں جو فرقہ واریت کے خلاف ہیں اور صرف اور صرف دین کے علم، محبت، امن والے پہلو کو اجاگرکرتے ہیں، وہ دلوں کو جوڑنے والی شخصیت ہیں۔
تبصرہ