احتساب کے بغیر عدل اجتماعی کا قیام ناممکن ہے: انجینئر رفیق نجم
مظلوموں کو انصاف دینے میں تاخیر بھی انصاف نہ دینے کے مترادف
اسلامی نظام احتساب میں کوئی بھی احتساب کے عمل سے بالاتر نہیں ہے
نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا ماڈل ٹاؤن میں مجلس ختم الصلوۃ سے خطاب
لاہور (8 جولائی 2019ء) نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن انجینئر محمد رفیق نجم نے ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے انسانیت کو جو نظام عطاء کیا ہے وہ ہر لحاظ سے مکمل ہے، احتساب کے بغیر عدل اجتماعی کا قیام ناممکن ہے، نظام کائنات آسمان سے لے کر زمین تک صرف اللہ کے عدل و انصاف کے بل بوتے پر قائم ہے، عدل و انصاف کے بغیر مثالی اور پرامن معاشرے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، اگر کسی معاشرے میں ادارے اور حکومت عدل و انصاف کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں اور ہر طرف بے انصافی ہونے لگے تو اللہ تعالیٰ اس قوم کو بدلنے کی قدرت رکھتا ہے، عدالتوں کا بروقت فیصلے کرنا اور مظلوموں کو انصاف دینے سے بھی عدل و انصاف پر مبنی ایک مثالی معاشرہ قائم ہو گا۔
وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کی محفل سے خطاب کررہے تھے، روحانی محفل کے مہمان خصوصی ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور تھے جبکہ اس موقع پر جواد حامد، مظہر علوی، سید مشرف شاہ، علامہ محمد لطیف مدنی، راجہ زاہد محمود، حافظ غلام فرید، رمضان ایوبی، حاجی محمد امجد و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کی تقریب میں جید علمائے کرام، مشائخ عظام، قرا و نعت خوان حضرات نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
انجینئر محمد رفیق نجم نے کہا کہ اسلامی نظام احتساب میں کوئی بھی احتساب کے عمل سے بالاتر نہیں ہے، جو جس مقام، منصب پر ہے اس کیلئے اسی حساب سے احتساب کی گرفت موجود ہے، انہوں نے کہا کہ خلفائے راشدین کے دور میں بھی عدل و انصاف، قانون کی حاکمیت اور جواب دہی خلافت کے لازمی اجراء تھے۔
انہوں نے کہا کہ مظلوموں کو انصاف دینے میں تاخیر کرنا بھی انصاف نہ دینے کے مترادف ہے اور ایسے عمل سے مجرموں کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا۔ 100 سے زائد لوگوں کو گولیاں سے چھلنی کیا گیا۔ شہداء کے لواحقین 5سال سے انصاف کے متلاشی ہیں، حکمران ملک کوریاست مدینہ کی طرز پر چلانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم دہشتگردی، قتل و غارت گری کی اصل وجہ یہ ہے کہ مجرموں کی پکڑ نہیں ہے، ایک مسلمان ہونے کے ناطے عدل و انصاف قائم کرنے کی دوہری ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے اور ہمیں قانون و آئین کی بالادستی قائم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے چاہئیں۔
تبصرہ