رجسٹریشن سے مدارس کو ان کا حقیقی مقام ملے گا: منہاج القرآن علماء کونسل
مدارس کی اکثریت علم دوست، مٹھی بھر عناصر بے نقاب ہونگے: علامہ
میر آصف اکبر
مدارس کو ریاست تسلیم کرے گی تو دنیا میں انہیں عزت و احترام ملے گا
لاہور (31 جولائی 2019ء) منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ میر آصف اکبر نے کہا ہے کہ رجسٹریشن سے مدارس کو ان کا حقیقی مقام ملے گا اور تشخص میں بہتری آئے گی، مدارس کی اکثریت علم دوست اور امن پسند ہے، رجسٹریشن سے مٹھی بھر عناصر بے نقاب ہونگے، مدارس کو ریاست تسلیم کرے گی تو دنیا میں ان مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کو عزت و احترام ملے گا، حکومت جو آج اصلاحات اور امتحانی نظام چاہتی ہے منہاج القرآن اس پر 1986 ء سے عمل پیرا ہے۔
جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے طلبہ حکومت کے طے کردہ امتحانی نظام کے مطابق امتحان دیتے اور ڈگری حاصل کرتے ہیں۔ مدارس دینیہ کو قومی دھارے میں لانے کا اقدام مستحسن ہے، اس سے فرقہ واریت اور انتہا پسندی کا جہاں خاتمہ ہوگا وہاں دینی مدارس کے طلبہ کو ان کا ریاستی آئینی حق بھی مل سکے گا، منہاج القرآن علماء کونسل کے سینکڑوں علماء و مشائخ نے اس اقدام پر حکومت پاکستان اور ریاستی اداروں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
علامہ میر آصف اکبر مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ اب عامہ، خاصہ، میٹرک اور ایف اے کے درجات کا امتحان فیڈرل بورڈ کے تحت دیں گے جبکہ عالیہ اور عالمیہ کے امتحانات علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے تحت دینگے، اس طرح ان کے امتحان کوئی لوکل بورڈ نہیں بلکہ ریاستی فیڈرل بورڈ اور اوپن یونیورسٹی لے گی۔ اب ہر دینی طالب علم کے سرٹیفکیٹ اور ڈگری کی اہمیت ہو گی۔ پہلے مکتبہ فکر اپنے بورڈز سے ڈگری جاری کرتے تھے جسے ریاستی ادارے قبول کرنے کے لیے تیار نہیں تھے، مدارس کا وزارت تعلیم کے تحت جانے سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ اس میں اشرافیہ کی اجارہ داری ختم ہوئی ہے، دینی طالب علم کو معاشرے میں بہترین مقام دیا گیا ہے جبکہ غیر معیاری مسلکی ڈگری دے کر اس کا استحصال کیا جارہا تھا۔
تبصرہ