ظلم واستحصال کے خاتمے کیلئے ڈٹ جانا حسینی فکر ہے: محرم الحرام کی آمد پر شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محرم الحرام 1441 ہجری کی آمد پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یزید ملعون نے اقتدار پر قبضہ مستحکم کرنے کیلئے اہل بیت اطہار پر ظلم کے پہاڑ توڑے اور تاریخ انسانی کا بدترین گناہ اور جرم کیا، حضرت امام حسین علیہ السلام حق تھے اور یہ حق قیامت تک کے لیے باوقار اور سربلند رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں اہل بیت اطہار نے دین محمدیﷺ کی اصل شکل و صورت کو قائم و دائم رکھنے، اس کی ترویج و اشاعت اور احیاء کے لیے جان و مال کی بے مثال قربانیاں دیں اور رہتی دنیا تک کے مسلمانوں کو پیغام دیا کہ جب کوئی طاقت کے نشے میں سچ اور جھوٹ کی سرحدیں ملانے کی کوشش کرے، ظلم، دہشت کے ذریعے انسانوں کو غلام بنانے کی کوشش کرے، شعائر اسلام اور متفق شرعی احکامات پر حملہ آور ہو تو پھر جان ومال سے محبت کو ثانوی حیثیت دے دی جائے اور پوری ایمانی قوت کے ساتھ سچ کا علم تھام کر کلمہ حق بلند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ حسنین کریمین علیہم السلام کو گلشن دنیا کے دو پھول قرار دیتے تھے اور ان سے بے حد محبت و شفقت فرماتے تھے، آپ ﷺ کا فرمان ہے کہ قیامت کے دن میرے حسب نسب کے سوا ہر سلسلہ منقطع ہو جائے گا، اہل بیت اطہار سے محبت صراط مستقیم اور جنت کی طرف لے جانے والا عمل ہے۔
اہل بیت اطہار کی عزت و تکریم کی اہمیت اور فضیلت اس حدیث مبارکہ سے واضح ہوتی ہے جس میں آپ ﷺ نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ، حضرت فاطمہ علیہا السلام، حضرت حسن علیہ السلام اور حضرت حسین علیہ السلام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تم جس سے لڑو گے میں بھی اس کے ساتھ حالت جنگ میں ہوں اور جس سے تم صلح کرنے والے ہو میں بھی اس سے صلح کرنے والا ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ سیدنا امام حسین علیہ السلام نے ظالم یزیدی نظام کو چیلنج کیا اور یزید کے باطل اقتدار اور فسق و فجور پر مبنی نظام حکومت کے سامنے سر جھکانے سے انکار کیا اور تاریخ عالم کی بے مثال قربانی دے کر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے حق اور باطل، سچ اور جھوٹ کے درمیان لکیر کھینچ دی۔ بلاشبہ حق کے راستے میں سختیاں بھی آتی ہیں اور ان سختیوں کو خندہ پیشانی کے ساتھ برداشت کرنا حسینیت ہے، جب تک حسینی فکر ہمارے ایمان کا نیوکلیس رہے گی کوئی یزید اپنے ظالم اقتدار کو زیادہ دیر تک مسلط نہیں رکھ سکے گا۔ آج بھی ہر طرح کے ظلم واستحصال اور یزیدی فکر کے قلع قمع کے لیے حسینی فکر، جذبہ حریت اور جرآت و بہادری پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔
تبصرہ