کوئی علم ایسا نہیں جس کی بنیادیں قرآن سے نہ جڑی ہوں: ڈاکٹر حسن محی الدین
قرآن مجید کا 14 سو سال پہلے کی طرح آج بھی علمی، روحانی فیض جاری ہے
چیئرمین سپریم کونسل کا کراچی یونیورسٹی میں ”قرآن اور عہدید جدید“کے موضوع پر خطاب
کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک لرننگ کی طرف سے شیخ الاسلام کی کتب کیلئے بک شیلف قائم
لاہور (4 نومبر 2019ء) چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کراچی یونیورسٹی میں ”قرآن اور عہد جدید“ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن جس طرح آج سے 14 سو سال قبل کے علمی، روحانی، سیاسی، سماجی، اقتصادی، معاشی، سائنسی تقاضوں کو پورا کررہا تھا وہ تقاضے آج 21ویں صدی میں بھی پورے ہورہے ہیں اور قیامت تک کے لیے قرآن کا یہ فیض جاری و ساری رہے گا، انہوں نے کہا کہ قرآن مجید نے انسان کو درپیش آنے والے قیامت تک کے مسائل کے حل کیلئے رہنمائی مہیا کر دی ہے۔ یہ اللہ کا کلام ہے اس میں نقص ہونے کے شائبہ کا گمان کرنا بھی گمراہی ہے، یہ دعویٰ اہل قرآن اور اہل ایمان محض عقل اور عقیدہ کی بنیاد پر نہیں کرتے بلکہ قرآن نے حقائق بیان کیے اورجدید دور کی سائنسی لیبارٹریاں ایک ایک کر کے ان دعوؤں پر تصدیق اور توثیق کی مہر ثبت کرتی چلی جارہی ہیں، جوں جوں انسانی عقل کو شعور میسر آتا جائے گا قرآنی حقائق سے پردہ اٹھتا چلے جائے گا۔
کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک لرننگ کی طرف سے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو قرآنیات کے موضوع پر سیر حاصل اور انتہائی مفید گفتگو کرنے اور وقت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خصوصی یادگاری شیلڈ سے نوازا۔ کراچی یونیورسٹی کے اسلامک لرننگ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی خدمات کے اعتراف میں ان کے لیے یونیورسٹی کی لائبریری میں ایک خصوصی بک شیلف کا افتتاح بھی کیا گیا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن نے سائنسی علوم کے علاوہ نفسیات، لسانیات، نبابات، جمادات، حیاتیات، عقل، تدبر، علم، عرفان، حکمت، روحانیت، علم لدنی کے باطنی موضوعات اور معاملات پر بھی رہنمائی مہیا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی علوم کے ضمن میں 14 سو سال سے تحقیق و تالیف کا سلسلہ جاری ہے اور قیامت تک کے لیے جاری رہے گا تاہم اس باب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 5ہزار سے زائد موضوعات اور 8 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل قرآنی انسائیکلوپیڈیا تالیف کر کے خدمت قرآن کے باب میں اسلاف کے علمی، روحانی کام کو آگے بڑھایا ہے، ایک عام سطح کا اردو بولنے اور لکھنے والا شخص بھی اس قرآنی انسائیکلوپیڈیا کے مطالعہ سے یہ جان سکتا ہے کہ اللہ رب العزت کا اطاعت و بندگی اور حقوق و فرائض کے حوالے سے اپنے بندے سے کیا تقاضا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن جملہ علوم کا مصدر اور ماخذ ہے، دنیا کا کوئی علم ایسا نہیں جس کی بنیادیں قرآن سے نہ جڑی ہوئی ہوں، انہوں نے کہا کہ دینی، ایمانی، سماجی علوم، امن، محبت، عدم تشدد، حکومتی سیاسی نظام، نظام عدل، عقیدہ توحید، عقیدہ رسالت، مذاہب عالم، ایمان، تقدیر، آخرت، عبادات، معاملات، حقوق و فرائض، قصص الانبیاء، زمین و آسمان کی تشکیل، انسانی ارتقاء، جنگلات، پہاڑ، اثمار و اناج نیز انسانی زندگی اور زمین و آسمان کی تخلیق سے متعلق کوئی ایسا گوشہ نہیں ہے جس کا قرآن مجید میں فصاحت کے ساتھ ذکر موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی غور و فکر اور تدبر کے ساتھ اللہ کے کلام پر غور و خوض کرے گا اس پر زندگی کی حقیقت اور قدرت کے رازوں کا پردہ افشاں ہوتا چلے جائے گااور مطالب و مفاہیم کا ایک نیا جہان کھلتا چلے جائے گا۔
تبصرہ