تنظیم المدارس کے صدارتی امیدوار سید محفوظ شاہ مشہدی کی خرم نواز گنڈاپور سے ملاقات

وفد میں مولانا محمد خان لغاری، سید اقبال شاہ، رفیق نجم، علامہ میر آصف اکبر و دیگر شامل تھے

لاہور (19 دسمبر 2019ء) تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے صدارتی امیدوار پیر سید محفوظ شاہ مشہدی کی قیادت میں علماء کے اعلیٰ سطحی وفد نے ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی، علماء نے دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے کے حکومتی اقدامات کو طلبہ کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ وفد میں مولانا محمد خان لغاری، سید اقبال شاہ و دیگر شامل تھے جبکہ اس موقع پر نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن انجینئر محمد رفیق نجم، مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر، ڈاکٹر ممتازالحسن باروی، ڈاکٹر شفاقت بغدادی بھی موجود تھے۔ ناظم اعلیٰ منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ معاشرہ ہی قومی ترقی کی راہیں استوار کرتا ہے، زمانے کے ساتھ چلنے کا ڈھنگ سکھاتا ہے۔ دین اسلام کی تو بنیاد ہی علم پر رکھی گئی ہے، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جو پہلی وحی نازل ہوئی اس میں پڑھنے کا درس دیا گیا۔ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے اور ہماری دین درسگاہیں اس کا ماخذ اور منبع رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جید علمائے کرام دینی، دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنسی علوم سے بھی مالا مال تھے۔ یکساں نظام تعلیم کو فروغ دینے کے لیے مدارس کو تعلیم کے قومی دھارے میں شامل کرنا مدارس سے ملک میں خواندگی کی گرتی ہوئی شرح کو بلند سطح پر لایاجا سکتا ہے۔ ملک اور عوام کو دہرے نظام تعلیم سے اس کی قباحتوں سمیت نجات دلانا ہوگی۔

مولانا محمد خان لغاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم المدارس کی رجسٹریشن گزشتہ چار سالوں سے منسوخ ہو چکی ہے جس سے اس کی ڈگری اور دینی مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کا مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کا نصاب تعلیم جدیدعصری تقاضوں سے ہم آہنگ، جدید اور قدیم علوم کا امتزاج اور وقت کی ضرورت ہے، حکومتی ادارے مدارس اصلاحات کے لیے تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کو رول ماڈل کے طور پر لے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان مدارس میں منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں پڑھائے جانے والے نصاب کو پڑھانے کے لیے شوریٰ میں مشاورت کے لیے پیش کریگی۔ رہنماؤں نے باہمی ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ علماء کے وفد نے جامع اسلامیہ منہاج القرآن کے نصاب اور ڈگری کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے اہل سنت کے مدارس کو غور و خوض کرنا چاہیے۔ علماء نے کہا کہ بعض لوگ اصلاحات مدارس کو غلط انداز سے پیش کررہے ہیں جبکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ا س کے مثبت پہلوؤں پر علمائے کرام اور حکومتی نمائندوں کے درمیان ٹی وی چینلز پر مذاکرے ہونے چاہئیں، اس سے منفی تاثر زائل ہو گا اور حقیقی آگاہی ملے گی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ وفاق کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ملک میں قائم بڑے مدارس کے نمائندوں کو بھی اعتماد میں لینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top