قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں قوم نے محکومی سے نجات حاصل کی: ڈاکٹر طاہرالقادری

قوم کو مسائل اور مشکلات سے نکالنے کیلئے قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات کو مشعل راہ بنانا ہوگا
بانی پاکستان ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی پرکامل یقین رکھتے تھے: قائد تحریک منہاج القرآن
امن کا پیغام تمام مذاہب کا مشترکہ پیغام ہے، مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد

لاہور (24 دسمبر 2019ء) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے 143 ویں یوم ولادت پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح نے بطور قانون دان اس پیشے میں نہ صرف نئی راہیں متعین کیں بلکہ سوچنے اور سمجھنے کے مختلف زاویوں سے اہل علم کو روشناس کروایا، قائداعظم کی زندگی کے ہر پہلو سے انصاف پسند اور وضع دار کردار جھلکتا تھا۔ قائداعظم ایسا پاکستان چاہتے تھے جہاں ہر فرد اپنے مذہب، عقیدے اور سوچ کے مطابق آزادی سے زندگی گزار سکے۔ قوم کے مسائل کا حل اور مشکلات سے نکالنے کے لیے قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات کو مشعل راہ بنانا ہو گا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی بے لوث مخلصانہ، مدبرانہ اور ولولہ انگیزقیادت میں قوم نے محکومی سے نجات حاصل کی اور آزادی کی نعمت سے سرفراز ہوئے۔ کاش ہم نے اپنے عظیم قائد کے فرمودات کو فراموش نہ کیا ہوتا تو آج ہمارا شمار ترقی یافتہ اقوام میں سر فہرست ہوتا۔ قائداعظم محمد علی جناح کی وفات کے بعد ذاتی، گروہی مفادات نے ہمیں قیام پاکستان کے اصل مقاصد سے دور کر دیا جس کی سزا قوم آج تک بھگت رہی ہے، قیام پاکستان کی پہلی سالگرہ 14 اگست 1948ء کو بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے قوم کے نام اپنے پیغام میں فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو دنیا کی تمام نعمتوں سے نوازا ہے، لامحدود وسائل عطاء کیے ہیں، اب یہ کام ہمارا ہے کہ ہم ان وسائل کو بروئے کار لا کر پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کریں لیکن قائداعظم کے اس فرمان کو فراموش کر دیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ بانی پاکستان ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی پر کامل یقین رکھتے تھے۔

قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امن کا پیغام تمام مذاہب کا مشترکہ پیغام ہے، کوئی بھی مذہب انتہا پسندی، دہشتگردی، تشدد اور نفرت کی تعلیم نہیں دیتا۔ دین اسلام ایک پرامن اور سلامتی کا مذہب ہے جو محبت اور اخوت کی بات کرتا ہے، دین اسلام دوسرے مذاہب کے ساتھ رواداری اور محبت کا درس دیتا ہے۔ امن، بھائی چارے، مساوات، معاشی و معاشرتی عدل قائم کرنے میں مذاہب کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کیا جائے تو اس سے نہ صرف نفرتوں کا خاتمہ ہو گا بلکہ دنیا میں امن قائم ہوگا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top