علماء کرام اسلام کی علمی، روحانی اقدار کے محافظ اور امین ہیں: محمد رفیق نجم
ملت اسلامیہ اور اہل پاکستان کو متحد اور یکجا کرنے کیلئے علمائے
کرام کواپنا کردار ادا کرنا ہو گا
علماء کرام نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان اور قائد و اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی حقیقی
فکر سے روشناس کروائیں
طلباء کے وفود سے گفتگو، علامہ میر آصف اکبر، علامہ محمد خلیل حنفی، علامہ عثمان سیالوی
بھی اس موقع پر موجود تھے
لاہور (13 جنوری 2020ء) تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ انجینئر محمد رفیق نجم نے کہا ہے کہ عالم کی شناخت علم اور کردار ہے علماء انبیائے کرام کے وارث اور اسلام کی علمی، روحانی اقدار کے محافظ اور امین ہیں، علمائے کرام کو ان کا جائز اور محترم مقام اس وقت ملے گا جب وہ عالم دین ہوتے ہوئے معیشت دان بھی ہوں، سائنسدان اور انجینئر بھی ہوں، میڈیکل سپیشلسٹ بھی ہوں اور وہ سی ایس ایس اور ہر طرح کے مقابلہ کے امتحانات بھی پاس کریں۔ جب عالم دین کا یہ تعلیمی تربیتی معیار ہو گا تو پھر اسے دنیا کی نہیں دنیا کو اس کی حاجت اور طلب ہو گی، اب سوساءٹی میں محض علماء کی بودوباش اور وضع قطع اختیار کرنے سے عزت نہیں ملے گی علمائے کرام کو مروجہ علوم پر دسترس حاصل کرنے سے عزت ملے گی، قرون وسطی کے علما عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ریاضی دان، ماہر فلکیات، معاشیات، نفسیات، سیاسیات، قانون ادب اور ماہر فلسفہ، منطق بھی تھے اسی لیے ان کا شمار اپنے وقت کے عزت دار افراد میں ہوتا تھا اور وقت کے بادشاہ اور شہنشاہ ان کے صبر وقناعت، زہد و تقویٰ اور جرات اظہار سے خوفزدہ رہتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف مدارس سے آئے طلباء کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر، علامہ محمد خلیل حنفی، علامہ عثمان سیالوی و دیگر موجود تھے۔
رفیق نجم نے طلبا کو نصیحت کی کہ سوچ اور فکر میں پاکیزگی لائیں، مطالعہ کو وسعت دیں، قرآن و حدیث کے علم کو محبتیں بانٹنے اور صراط مستقیم پر لانے کا ذریعہ بنائیں۔ ’’لاتفرقو‘‘ کے ربانی حکم پر سختی سے کار بند رہیں، منتشر ملت اسلامیہ اور اہل پاکستان کو متحد اور یکجا کرنے کیلئے علمائے کرام کواپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دین تنگ نظری کا نام نہیں ہے، اس میں آسانیاں اور وسعتیں ہیں، دین اسلام اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتا ہے، کمزور طبقات کی دستگیری کرتا ہے، خواتین، بچوں، مزدوروں یہاں تک کہ حیوانات، پرندوں کے حقوق کی رکھوالی کرتا ہے، دیانتداری کے ساتھ علم حاصل کرنا اور پھر اسے دوسرے تک پہنچانا انبیاء کی سنت ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء و مشاءخ نے پاکستان بنانے میں تاریخ ساز کردار ادا کیا۔ سا لمیت پاکستان پر حملوں کو بھی ناکام بنانے کیلئے میدان عمل میں نکلیں۔ نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان اور قائد و اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی حقیقی فکر سے روشناس کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے ذریعے پاکستان کو ہمیشہ نقصان پہنچا۔ علمائے کرام ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دےں۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے علم، امن کے فروغ کے عالمی پیغام کو ہر ذی نفس تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ عدم برداشت، نفرت اور شدت پسندی نے اسلام کی حقیقی تعلیمات کو نقصان پہنچایا۔
تبصرہ