اسلام نے انسانیت کو مکمل معاشی نظام دیا: علامہ رانا محمد ادریس
اسلام کے معاشی نظام میں دولت کا چند ہاتھوں تک ارتکاز نہیں ہو
سکتا
حکومت سودی نظام معیشت سے نجات کے لیے اقدامات کرے، جامع المنہاج میں خطاب
لاہور (17 جنوری 2020ء) نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے کہا ہے کہ دین اسلام نے انسانیت کو مکمل اور قابل عمل معاشی نظام دیا۔اسلام کے معاشی نظام میں دولت چند ہاتھوں تک محدود نہیں رہ سکتی۔ جب معاشرہ معاشی استحصال کا شکار تھا تو اسلام نے معاشی سرگرمیوں میں ہر نوع کی اجارہ داری کا خاتمہ کیا اور دولت کی منصفانہ تقسیم کے اصول وضع کیے۔ ریاست مدینہ میں اسلام کے معاشی نظام نے انصار و مہاجرین کے درمیان معاشی فرق کم کیا۔ انہوں نے جامع المنہاج میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے دور حکومت میں زکوۃ، صدقہ اور بیت المال کی اتنی منصفانہ تقسیم تھی کہ معاشرے میں کوئی زکوۃ لینے والا نہیں رہ گیا تھا۔ آج بھی ہمارے حکمرانوں کا فرض بنتا ہے کہ لوگوں کو زکوۃ اور قرض کا عادی بنانے کی بجائے انہیں معاشی طور پر خودکفیل بنایا جائے تاکہ وہ زکوۃ لینے کی بجائے زکوۃ دینے والے بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا پیش کردہ معاشی نظام سود سے پاک نظام تھا۔ آج پورے پاکستان کا معاشی نظام سود کی بنیاد پر قائم ہے۔ حکومت پاکستان اور علمائے کرام کا فرض ہے کہ وہ سود سے چھٹکارے اور اسلامی بنکاری نظام کے اصول وضع کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں معاشی پالیسیاں دینا حکومت کا کام ہے وہاں عوام کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ زکوۃ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حکومت کی طرف سے نافذ کردہ ٹیکسز بھی پوری ایمانداری سے ادا کریں کیونکہ اسلامی معاشی نظام کی بنیاد سچ اور امانت داری پر رکھی گئی ہے لہٰذا تاجر، صنعت کار طبقہ کیلئے ضروری ہے کہ ملاوٹ، دھوکہ دہی اور چوری کے بجائے ایمانداری اور دیانت داری کا اصول اپنائیں۔
تبصرہ