عالم اسلام کے حالات سائنس، طب، آئی ٹی ایکسپرٹ بدل سکتے ہیں: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
تعلیمی ادارے رومی، رازی اور غزالی پیدا کیوں نہیں کر رہے
منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں دین اور دنیا کی ایک جگہ فراہمی کا کامیاب تجربہ کیا
کالج آف شریعہ میں بیک وقت مذہبی سکالر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اقتصادیات، مختلف زبانوں کے ماہر تیار ہوتے ہیں: گفتگو
لاہور (7 فروری 2020) منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری سے ڈنمارک میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز اور منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل سکالرز نے ملاقات کی، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور عالم اسلام کے حالات سائنس طب، آئی ٹی ایکسپرٹ بدل سکتے ہیں، ڈیڑھ ارب آبادی والے عالم اسلام کا ایجادات میں حصہ آٹے میں نمک کے برابر نہیں، صاحب وسائل اور صاحب اختیار حکمرانوں کو سوچنا چاہیئے کہ اب ہمارے تعلیمی ادارے رومی، رازی اور غزالی پیدا کیوں نہیں کر رہے، انھوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم تعلیم یافتہ اور پیشہ وارانہ پاکستانی ماہرین ریسرچ کے شعبہ جات میں کام کریں عالم اسلام بالخصوص پاکستان کو پیشہ وارانہ مہارت رکھنے والوں کی ضرورت ہے اور ماہرین ریسرچ کے شعبہ میں ہونہار طلباء و طالبات کی راہنمائی کریں، انھوں نے کہا کہ منہاج القرآن اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے لیے نظام تعلیم میں انقلابی تبدیلیوں کی حامی ہے اور منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں کامیابی کے ساتھ دین دنیا کی ایک جگہ فراہمی کا تجربہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز پاکستان کا واحد اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے جہاں زیر تعلیم طلباء بیک وقت مذہبی سکالر بھی ہوتے ہیں اور آئی ٹی ایکسپرٹ، اقتصادی امور اور عربی اردو زبان کے ماہر بھی ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں تعلیم اور تربیت کو ایک جگہ اکٹھا کر دیا گیا ہے۔
تبصرہ