اسلام یتیموں کی سرپرستی کا حکم دیتا ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
یتیم کا مال کھانا ناقابل معافی گناہ اور ایسے افراد کا ٹھکانہ جہنم ہے
اسلام ہر طبقہ کے افراد کے مالی مفادات کا محافظ دین ہے
صدر منہاج القرآن کی اسلامی اخلاقیات تجارت کے موضوع پر گفتگو
لاہور (28 اپریل 2020ء) صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اسلامی اخلاقیات تجارت کے موضوع پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام یتیموں، ناداروں، بیوگان سمیت ہر طبقہ کے افراد کے مفادات کا محافظ ہے، اسلام نے سب سے زیادہ یتیم کو تحفظ دیا اور یتیموں کی سرپرستی کرنے کا حکم دیا، یتیم کا مال کھانا ناقابل معافی گناہ ہے اور ایسے افراد کا ٹھکانہ جہنم ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام صرف عبادات کا دین نہیں ہے بلکہ حسن معاملات پر زور دیتا ہے، وہ یتیم جنہیں وراثت میں حصہ ملتا ہے اس حصے کی حفاظت کرنا اور یتیم تک پہنچانا افضل ترین عبادت ہے اور جو اس امانت میں خیانت کرے گا روز قیامت اللہ کے ہاں اس کی کڑی گرفت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام نے آجر اور اجیر کے حقوق متعین کیے، اس کے ساتھ ساتھ صارفین کے حقوق کا بھی تحفظ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ناقص اشیاء کی دھوکہ دہی سے فروخت گناہ ہے اور ناجائز منافع خوری بھی گناہ ہے، اس عمل سے اپنے مال کو مال حرام میں تبدیل کر لیا جاتا ہے اور اسے گناہ نہیں سمجھا جاتا، یہ بہت بڑی بھول ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا ہر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے اور یہ کسی طرح بھی جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کو ناقص شے فروخت کرے جب تک کہ وہ اسے اس کے نقص سے آگاہ نہ کر دے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں تجارت کا فلسفہ محض منافع کمانا یا مال بیچنا نہیں بلکہ اس سے تنگ دستی دور کرنا، مستحقین کی مدد کرنا، سفید پوش طبقات کے مالی مفادات اور سماجی مقام کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی بھی اسلامی تعلیمات میں ایک گناہ اور جرم ہے، چونکہ ذخیرہ اندوزی کرنے والے دوسروں کے جان و مال سے کھیلتے اور فساد فی الارض کا سبب بنتے ہیں۔
تبصرہ