حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا خواہش نفس کی پیروی گمراہ کرتی ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
قرآن اور صاحب قرآن کی پہچان آپ رضی اللہ عنہ سے زیادہ کسی اور کو نہ تھی
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے شہادت سے قبل مسکرانا بند کر دیا تھا
آپ رضی اللہ عنہ سے مروی 12 ہزار احادیث کا ذخیرہ مسند امام علی رضی اللہ عنہ کے نام سے زیر طبع ہے
لاہور (14 مئی 2020ء) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ خلیفہ چہارم حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم بن ابی طالب اہل خشیت میں سے تھے، آپ رضی اللہ عنہ کی زبان اطہر سے نکلنے والے الفاظ یاقوت و زمرد اور اندھیرے میں چراغ کی مانند ہیں، قرآن اور صاحب قرآن کی پہچان آپ رضی اللہ عنہ سے زیادہ کسی اور کو نہ تھی، حضور نبی اکرم ﷺ نے آپ کو شہر علم کے دروازے سے تشبیہ دی، آپ رضی اللہ عنہ وہ عظیم صحابی رسول ہیں جن سے بے ساختہ محبت کا اظہار ایمان کی پختگی کا پیمانہ ہے، حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم ﷺ کے داماد بھی تھے اور اعتماد بھی، آج بھی آپ رضی اللہ عنہ کے ارشادات بھٹکے ہوؤں کو راستہ دکھاتے ہیں، آپ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اللہ کا خوف لرزہ برآندام کر دیتا، شہادت سے قبل آپ نے مسکرانا بند کر دیا تھا، انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے تحریک منہاج القرآن کو یہ سعادت بخشی ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ سے مروی 12 ہزار احادیث مبارکہ کا ذخیرہ مسند امام علی رضی اللہ عنہ کے نام سے طباعت کے آخری مرحلہ میں ہے، یہ ایک ہزار سال کی اسلامی تاریخ کی اچھوتی تحقیق ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آپ رضی اللہ عنہ کے مختصر الفاظ میں دین، دنیا کی حقیقتیں بیان ہوئیں، حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا مجھے تم پر جس چیز کا سب سے زیادہ ڈر ہے وہ خواہش کی پیروی اور لمبی امیدیں باندھنا ہے، خواہش نفس کی پیروی گمراہ کر دیتی ہے اور لمبی امیدیں باندھنا آخرت کو بھلا دیتا ہے، حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب رات بھر نماز ادا فرماتے، آپ طبیعت کے اس قدر سادہ، غنی تھے کہ قمیص کو پیوند لگاتے۔ آپ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا اس کی وجہ کیا ہے تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اس سے دل میں عاجزی پیدا ہوتی ہے اور حقیقی پیروی نصیب ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب کا یہ مقام و مرتبہ ہے کہ خاتم النبین حضرت محمد ﷺ نے فرمایا ”جس کا میں مولاہوں اس کا علی مولا ہے“۔
تبصرہ