حضور نبی اکرم ؐﷺنے سیدہ فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کو اپنی جان کا ٹکڑا قرار دیا: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”بس اللہ یہی چاہتا ہے کہ اہل بیت! تم سے ہرقسم کے گناہ کا میل دور کر دے اور تمھیں طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کردے“
قائد تحریک منہاج القرآن نے شان سیدہ کائنات اور ازالہ اشکالات کے موضوع پر اپنے چار روزہ خطابات کے پہلے روز آیت تطہیر کو بیان کیا
لاہور (28 جون 2020ء) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شان سیدہ کائنات سلام اللہ علیہا اور ازالہ اشکالات کے موضوع پر اپنے چار روزہ خطابات کے پہلے روز آیت تطہیر کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”بس اللہ یہی چاہتا ہے کہ (رسول اللہ کے) اہل بیت! تم سے ہر قسم کے گناہ کا میل (اور شک و نقص کی گرد تک) دور کر دے اور تمھیں (کامل) طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کردے“۔ انہوں نے آیت کریمہ کی روشنی میں کہا کہ یہ آیت مبارکہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کے عظیم الشان مراتب اور ان کی شان کی طرف توجہ دلانے کی حامل ہونے کی وجہ سے ان کی فضیلت پر بنیادی ماخذ ہے، انہوں نے اہل بیت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام ابو داؤد کی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کردہ روایت میں ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جس شخص کو پورا پورا ثواب حاصل کرنا پسند ہو وہ جب ہم اہل بیت پر درود بھیجے تو کہے اے اللہ حضرت محمد ﷺاور ان کی ازواج پر جو مومنوں کی مائیں ہیں اور ان کی اولاد پر اور ان کے گھر والوں پر درود بھیج جیسے تونے ابراہیم کی آل پر درود بھیجا بے شک تو حمد کے لائق بزرگی والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا، فاطمہ میری جان کا ٹکڑا ہے جو چیز اسے اذیت دیتی ہے وہ مجھے اذیت دیتی ہے جو چیز اسے مشکل میں ڈالتی ہے وہ میری مشکل اور پریشانی کا باعث بنتی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے بار بار الفاظ بدل بدل کر سیدہ کائنات سے اپنی محبت کا اظہار کیا، یہ کسی باپ کا اپنی بیٹی سے روایتی اظہار محبت نہیں بلکہ غیر معمولی نوعیت کا اظہار انسیت اور شفقت و پیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت فاطمۃ الزہراء کو تمام جنتی عورتوں کا سردار قرار دیا، اسی فرمان نبوی سے سیدہ کائنات کا غیر معمولی ٹائٹل ملا۔
تبصرہ