قائد تحریک منہاج القرآن کی مختلف جیلوں سے رہا ہونیوالے 112 کارکنان سے آن لائن اجلاس میں گفتگو
یہ نظام ہلاکوخان ہے، پاکستان اور اسکے غریب عوام کو ہلاک کر رہا ہے : ڈاکٹر طاہرالقادری
چہرے بدلے مگر ہمارا دشمن نہیں بدلا اسی لئے مشکلات، رکاوٹوں اور پریشانیوں میں کمی نہیں آئی
انصاف کی جنگ لڑنے میں کوئی تاخیر نہیں کی ہمارے بس میں صرف جدوجہد ہے فیصلہ کسی اور کے بس میں ہے
ناکردہ جرم کی سزا بھگتنے والے کارکنان آج سے میرے شہزادگان ہیں، ایسے بیٹے کسی ماں نے نہیں جنے ہونگے
لاہور (14 جولائی 2020) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے 112 اسیران کی ضمانت پر رہائی کے بعد ان سے آن لائن گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انصاف کی جدوجہد میں ایک لمحہ تاخیر نہیں کی، ہمارے بس میں جنگ لڑنا ہے مگر فیصلہ کرنا کسی اور کے بس میں ہے، میں اپنے عظیم کارکنان سے کہوں گا چہرے بدل گئے ہیں مگر ہمارا دشمن نہیں بدلا اسی لئے آج بھی مشکلات، رکاوٹوں اور پریشانیوں میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔ یہ نظام ہلاکو خان ہے جو پاکستان اور اسکے غریب عوام کو ہلاک کرتا چلا جا رہا ہے۔ یہ نظام غریب کا دشمن ہے، ایمانداری کا دشمن ہے، کردار اور دیانتداری کا دشمن ہے۔ اس نظام کی وجہ سے کمزور کو جلدی انصاف نہیں ملتا ہم نے پاکستان کے چوٹی کے وکلاء کے ذریعے انصاف کی جدوجہد کی۔ وکلاء نے انصاف کی جنگ لڑنے کا حق ادا کیا مگر یہ نظام انصاف کے راستے کا بھاری پتھر ہے۔ انہو ں نے فرداً فرداً تمام رہائی پانیوالے اسیران کا نام لے کر انکی عظیم قربانی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے انتہائی جذباتی انداز میں کہاکہ آپ آج سے کارکنان نہیں میرے شہزادگان ہیں۔ آپ نے میرے لئے صبر و استقامت کے ساتھ ناکردہ جرم کی سزا کاٹی۔ انہوں نے کہا کہ آپ میرے دل کا سرور میری آنکھوں کو نور ہیں، آپ میرا پیار میری محبت، میرا حوصلہ اور راحت جان ہیں، ایسے عظیم شہزادے کسی ماں نے نہیں جنے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ کارکنان نا حق جیلوں میں تھے مگر کوئی دن ایسا نہیں کہ میں نے اپنے عظیم کارکنان کےلئے دعا نہ کی ہو۔ انہوں نے حصول انصاف کی جدوجہد میں شاندار انداز میں قانونی جنگ لڑنے پر مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ، محرم علی بالی ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی کچھ اپیلیں لاہورہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں ہیں وہاں پاکستان کے مایہ ناز وکیل بیرسٹر علی ظفر ایڈووکیٹ، ڈاکٹر خالد رانجھا ایڈووکیٹ، جسٹس (ر) اقبال احمد سدھو ایڈووکیٹ، اظہر صدیق ایڈووکیٹ انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ حصول انصاف کےلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے۔ ہم پر امید ہیں کہ بلآخر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے منصوبہ ساز عبرت ناک انجام سے دوچار ہونگے اور مظلوم فتح یاب ہونگے۔
تبصرہ