استاد بچوں کےلئے شفقت، پیار اور محبت کا نمونہ ہوتا ہے: ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی
زندگی میں علم اور اخلاق دونوں ساتھ ساتھ چلتے ہیں
کالج آف شریعہ علوم عصریہ و دینیہ کا حسین امتزاج ہے: پرنسپل کالج آف شریعہ
ڈاکٹر محمد طاہر القادری جیسی عظیم علمی شخصیت کے زیر سایہ طلبہ کو علوم و فنون سے آگاہی ملتی ہے
علوم شریعہ، علوم عصریہ، ایم فل، پی ایچ ڈی، عربی اور اسلامیات میں داخلے جاری ہیں
لاہور (15 جولائی 2020) پرنسپل کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہا ہے کہ استاد بچوں کےلئے شفقت، پیار اور محبت کا نمونہ ہوتا ہے، وہ بچوں کے دل و دماغ میں اتر جاتا ہے۔ استاد کا پڑھانے کا انداز بچوں کو تعلیم کی طرف رغبت دلاتا ہے۔ زندگی میں علم اور اخلاق دونوں ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ اخلاقی تعلیم کا مطلب ایسی تعلیم ہے جو طالب علم کو ایک صحیح اور مکمل انسان بناتی ہے۔ تعلیم سے طلبہ کا کردار بھی اچھا بنتا ہے اور ان کا اخلاق بھی سنور جاتا ہے۔ آج ملک کو تعلیم یافتہ افراد کی ضرورت ہے۔ ملک میں امن و سلامتی کے قیام کےلئے طلبہ سب سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز ایک عظیم دانش گاہ، علوم و فنون کی تعلیم و تربیت کا ایک حسین امتزاج ہے۔ وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسی عظیم علمی و فکری شخصیت کے زیر سایہ طلبہ کی اخلاقی و روحانی اور دینی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ جدید علوم و فنون سے بھی آگاہی دی جاتی ہے۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز پاکستان کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جو جامع الازہر (مصر ) سے الحاق شدہ ہے۔ کالج آف شریعہ سے تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان پاکستان اور بیرونی ممالک میں ملت اسلامیہ کی نشاۃ ثانیہ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے سینئر اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں علوم شریعہ، علوم عصریہ، ایم فل، پی ایچ ڈی، عربی اور اسلامیات میں داخلے جاری ہیں۔ لاہور بورڈ کے مروجہ نصاب ایف اے، آئی سی ایس، پنجاب یونیورسٹی کے بی اے اور ایم اے عربی و اسلامیات پر مشتمل نصاب کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر سائنسز کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے داخلوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کالج آف شریعہ میں طلبہ کو تین مراحل میں تعلیم دی جاتی ہے، پہلے مرحلے میں الشہادۃ الثانویہ (مع ایف اے) دوسرے مرحلے میں الشہادۃ العالیہ (مع بی اے) جبکہ تیسرے مرحلے میں الشہادۃ العالمیہ (مع ایم اے عربی، علوم اسلامیہ) پڑھائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالج میں تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کی اخلاقی و روحانی تربیت پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے۔ علم و ادبی سرگرمیوں میں طلبہ کو تجوید، قرآت، نعت گوئی، فن خطابت، تحریر و تحقیق اور شعر و ادب کی تربیت سے بہرہ ور کرنے کےلئے باقاعدگی سے مقابلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ طلبہ کی ذہنی و جسمانی نشو ونما کےلئے ڈائریکٹر سپورٹس کی زیر نگرانی کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد ہوتے ہیں۔
تبصرہ