فریضہ قربانی ملت ابراہیمی کی اخلاقی روحانی تربیت کا ذریعہ ہے: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ قربانی ایک عظیم الشان عبادت، فریضہ اور ملت ابراہیمی کی بے مثال اخلاقی روحانی تربیت کا ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہماری زندگیوں کو ایک بار پھر ذی الحج کے بابرکت عشرے کی نعمت سے سرفراز کیا ہے۔ ہر عظیم مقصد اور منزل کا حصول جذبہ ایثار سے مشروط ہے۔ عیدالاضحی پر قربانی محض جانور ذبح کرنے یا گوشت کی تقسیم کا نام نہیں ہے۔ قربانی کا فلسفہ یہ ہے کہ اہل ایمان اللہ کے راستے میں جان، مال، اولاد، عزت و آبرو، راحت و آرام قربان کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں۔ قربانی کا مقصد مسلمانوں میں ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہے، کچھ اعمال ایسے ہوتے ہیں جن سے اللہ کا خاص قرب نصیب ہوتا ہے۔ قربانی بھی ان عظمت والے اعمال میں سے ایک ہے۔ حدیث مبارکہ ہے قربانی کے جانور کے ہر بال کے عوض ایک نیکی ملتی ہے اورقربانی کی قبولیت میں جو چیز بنیادی اہمیت کی حامل ہے وہ اللہ کی بارگاہ میں حسن نیت اور صدق و اخلاص ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے آن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کا مقصود تقویٰ اور پرہیز گاری ہے، رضائے الہیٰ کے حصول کی نیت سے کی جانیوالی قربانی کا اللہ کے ہاں بڑا اجر و ثواب ہے۔ اسلام کے ساتھ قربانی کے فریضے کو جوڑ کر یہ تعلیم دی گئی ہے کہ دوسروں کےلئے اپنے جذبات و احساسات کو قربان کر دینا عظمت انسانیت اور مقصد حیات ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہاکہ عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے، تمام لوگ اپنے عزیز و اقارب اور مستحقین کا خاص خیال رکھیں، یہی عمل اسلامی عبادات کی اصل روح اور اللہ کی خوشنودی کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذی الحج کے مقدس ایام اور مبارک لمحات پر دلی دعا ہے کہ اللہ کریم ملت اسلامیہ کو اتحاد اور محبت کی لڑی میں پروئے، پوری دنیا کے مسلمانوں کو انفرادی اور اجتماعی تکالیف سے نجات دے، بالخصوص پاکستان اور اسکے عوام کی حفاظت فرمائے اور انسانیت کو کورونا وائرس کی وبا سے محفوظ فرمائے۔
تبصرہ