اسلام کا معاشی نظام ارتکاز دولت کی نفی کرتا ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

معیشت کو ٹریک پر لانے کے لئے سیرۃ النبی ﷺ اور خلفائے راشدین کے ادوار کا مطالعہ ضروری ہے
بنیادی ضروریات کی تکمیل اور لوگوں کے دلوں سے افلاس کا خوف دور کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے
معیشت درست ٹریک پر ہوتی تو افراد کی بجائے ملک خوشحال ہوتا، صدر منہاج القرآن

لاہور (18 نومبر 2020) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ پرامن معاشرہ کی تشکیل اور مثالی لاء اینڈ آرڈر کے قیام کے لئے افراد معاشرہ کے دلوں سے افلاس کا خوف دور کرنا ناگزیر اور ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، عادلانہ اور فلاحی معیشت کے حوالے سے سیرۃ الرسول ﷺ سے جامع رہنمائی ملتی ہے، اسلام کے فلاحی تصور معیشت میں مطلق ملکیت کی جگہ امانت کے تصور کو انسانیت کیلئے پہلی بار متعارف کروایا گیا۔ مواخات مدینہ سے لے کر خلفائے راشدین کے مبارک زمانہ تک فلاحی معیشت کے عملی نظائر ملتے ہیں۔

انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا معاشی نظام ارتکاز دولت کی نفی کرتا ہے، اسلام میں دولت کے پہاڑ کھڑے کرنا، ناجائز طریقے سے منافع حاصل کرنا، ذخیرہ اندوزی حرام اور قابل گرفت جرائم ہیں، ان معاشی جرائم کی جدید جمہوری اقدار پر استوار ریاستوں میں بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی برائیوں اور ناہمواریوں کے باعث سوسائٹی کا نظم تہس نہس ہو کر رہ جاتا ہے۔ آج کے جدید دور میں آزادی اور غلامی کا تصور معیشت سے جڑا ہوا ہے، آج وہ ملک اتنے آزاد اور خودمختار ہے جتنے معاشی اور اقتصادی اعتبار سے وہ آزاد اور خودمختار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عادلانہ معیشت کی راہ میں حائل موانعات کو دور کرنا بھی ریاست کی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ معاشرت، معیشت اور سیاست قومی زندگی کی تین بنیادی جہتیں ہیں، ان تینوں جہتوں میں معیشت کو مرکزیت حاصل ہے، جب تک ریاست کے ہر فرد کوتعلیم، روزگار کے حوالے سے مساوی حق میسر نہیں آتا زندگی کے کسی شعبے میں عادلانہ نظم قائم نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 40 سال کی ملکی، سیاسی تاریخ کا سرسری سا مطالعہ کیا جائے تو حکومتوں کے خلاف جنم لینے والا پہلا شدید عوامی ردعمل مہنگائی، کساد بازاری کی صورت میں ہوتا ہے اور یہیں سے انتشار، تشدد اور انتہائی رویے جنم لیتے ہیں، اس حقیقت کو اسلام نے 14 سو سال پہلے بیان کر دیا تھا کہ افراد معاشرہ کے بنیادی معاشی مسائل بشمول غربت کا خاتمہ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی اور معاشی سمت اگر درست ہوتی تو افراد کی بجائے ملک خوشحال ہوتا اور ملک قرضوں کے بوجھ تلے دفن نہ ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کا معاشی اور اقتصادی نظام انسانیت کی فلاح اور بقا سے منسلک ہے، اس نظریہ کو سمجھنے کے لئے ماہرین معیشت اور اقتصادیات کے طالب علم شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب اقتصادیات اسلام، قرآنی فلسفہ انقلاب، سیرۃ الرسولﷺ کی اقتصادی اہمیت اور اس ضمن میں حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ”اسلامی اخلاقیات تجارت“ کا مطالعہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو ٹریک پر لانے کے لئے سیرۃ النبی ﷺ اور خلفائے راشدین کے ادوار کا عمیق نظری سے مطالعہ ضروری ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top