مکاتب فکر کے درمیان فقہی اختلافات کو فرقہ واریت کا ذریعہ نہ بنایا جائے: ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی
اعلیٰ تعلیمی ادارے مسلکی منافرت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر
سکتے ہیں
جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا تخصص فی الفقہ ڈگری پروگرام اتحاد امت کے فروغ میں
اہم کردار ادا کرے گا
منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے بامقصد تعلیم کے لئے نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں،
گفتگو
لاہور (22 نومبر 2020ء) کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہا ہے کہ مختلف مسالک اور مکاتب فکر کے درمیان فقہی اختلافات کو فرقہ واریت کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ اعلیٰ تعلیمی ادارے مسلکی منافرت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا تخصص فی الفقہ ڈگری پروگرام اتحاد امت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے بامقصد تعلیم کے لئے نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’التخصص فی الفقہ‘‘ مفتی کورس کے اساتذہ کے ساتھ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہا کہ عصری تقاضوں اور ضروریات کو پیش نظر رکھ کر اس مفتی کورس کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے زیراہتمام اس دو سالہ مفتی کورس کا اجرا فرقہ واریت کی جڑوں پر کاری ضرب ثابت ہو گا۔ مفتی کورس کا نصاب ہر نوع کی مسلکی فکر سے بالاتر ہے اسے علمی، تحقیقی بنیادوں پر ترتیب دیا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ مفتی کورس کے فارغ التحصیل سکالرز دنیا کے ہر ملک اور خطے میں اپنی دینی، علمی، فقہی خدمات انجام دے سکیں۔ مسلکی سوچ سے بالاتراس مفتی کورس کے نصاب کو مصر، سوڈان اور تیونس کے سکالرز پڑھائیں گے۔
ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہاکہ مفتی کورس میں داخل ہونیوالے طلبہ کو عربی کے ساتھ انگریزی زبان میں مہارت کے لئے خصوصی لیکچرز اور تربیت دی جائے گی اور جدید ذرائع تحقیق کے استعمال کی ٹریننگ مفتی کورس کا باقاعدہ حصہ ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی فکری رہنمائی، سرپرستی اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی نگرانی میں سینئرز سکالرز نے بڑی عرق ریزی کے ساتھ مفتی کورس کے نصاب کو حتمی شکل دی ہے۔ الشہادۃ العالمیہ یا اس کے مساوی ایچ ای سی کی منظور شدہ ڈگری ہولڈرز داخلہ کے لئے اہل ہیں تاہم ٹیسٹ اور انٹرویو ہو گا، اپنی نوعیت کے اس منفرد اور پہلے کورس کے داخلے کی نشستیں محدود ہیں۔
تبصرہ