ویکسین مارکیٹ میں آنے تک کووڈ وباء ختم نہیں ہو گی: ڈاکٹر طاہرالقادری
قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مشاورتی کونسل کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنہا حکومت کووڈ 19 کی وباء کے مضمرات سے نہیں نمٹ سکتی، عوامی طبقات کو اپنے معاملات اور مشاغل کو محدود کرنا ہوگا، کورونا وائرس کا کوئی پہلا اور دوسرا فیز نہیں تھا، یہ وباء اول روز سے بدستور قائم ہے، جن ممالک نے ایس او پیز کو نظر انداز کیا وہاں زیادہ نقصان ہوا، پاکستان میں بھی بے احتیاطی کی وجہ سے جانی نقصانات میں دن بدن شدت آ رہی ہے۔
کورونا وائرس کی وباء کو سیاسی بیان بازی، کریڈٹ اور ڈس کریڈٹ سے الگ تھلگ رکھنا ہو گا، کووڈ 19 کی ویکسین مارکیٹ میں آنے تک یہ وباء ختم نہیں ہو گی، ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا یہ وباء ایک سال یا اس سے زیادہ عرصہ قائم رہ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیر اور ترقی یافتہ ممالک ایس او پیز میں نرمی کر کے جو نقصان اٹھاتے ہیں اپنی مستحکم مالی پوزیشن کے باعث اس نقصان کا ازالہ بھی کرلیتے ہیں لیکن پاکستان اپنی کمزور معیشت کے باعث براہ راست عامۃ الناس کو بڑے پیمانے پر مالی امداد مہیا نہیں کر سکتا اس لئے احتیاط ضروری ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کووڈ 19 کی وباء کے باعث نفسیاتی اور اقتصادی مسائل بھی جنم لے رہے ہیں، انہیں بھی ایڈریس کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ عالمی صورتحال اور عالمی ماہرین کی آراء کی روشنی میں ہم نے تحریک منہاج القرآن اور اس کے ذیلی اداروں کے ذمہ داران کو ہمیشہ سختی سے ہدایات دیں کہ کسی بھی سٹیج پر ایس او پیز کو نظر اندازنہ کیا جائے، منہاج القرآن اور اس کے ذیلی انسٹی ٹیوشنز میں ماسک کو لازمی قرار دیا گیا اور ایس او پیز پر عملدرآمد کیا گیا۔
تبصرہ