مثالی معاشرے کا قیام عدل و انصاف کی بالادستی کے بغیر ناممکن ہے: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

عدل و انصاف ہی وہ پیمانہ ہے جس کی بدولت انسانیت زندہ ہے
اسلام خیر و برکت اور امن و سلامتی کا دین ہے
اسلام نے معاشرے میں انفرادی طور پر ہر ایک کا حق مقرر کیا
اسلام حقوق کے ساتھ اجتماعی زندگی میں فرائض کا تعین بھی کرتا ہے: چیئرمین سپریم کونسل

Dr Hassan Mohi ud Din Qadri

لاہور (4 دسمبر 2020ء) چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ قرآن و سنت اور اسلامی تعلیمات میں عدل و انصاف کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ مثالی معاشرے کا قیام عدل کی بالادستی اور بلاتفریق انصاف کی فراہمی کے بغیر ناممکن ہے۔ عدل کے برخلاف ظلم قوموں کو برباد کر دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اور حضور اکرم ﷺ نے ہر حال میں عدل و انصاف کے احکامات دیئے ہیں اور قوموں کی بقا کی ضمانت بھی اسی وصف عالیہ میں مضمر ہے۔ عدل و انصاف ہی وہ پیمانہ ہے جس کی بدولت انسانیت زندہ ہے۔ اگر کوئی معاشرہ عدل و انصاف سے عاری ہو تو وہ کبھی صالح معاشرہ نہیں ہو سکتا۔ عدل و انصاف کا جذبہ ہی وہ جذبہ ہے جو انسان کو بلندی کی طرف لے جاتا ہے۔ دین اسلام عدل وانصاف کا درس دیتا ہے کیونکہ اسی کے ذریعے امن و امان کا قیام ممکن ہے۔ اسلام خیر و برکت اور امن و سلامتی کا دین ہے۔ دین اسلام میں اپنے، پرائے، واقف ناواقف، حاکم محکوم، عورت مرد، چھوٹے بڑے ہر ایک کے حقوق کا نہ صرف اہتمام کیا گیا ہے بلکہ ان کی ادائیگی کو عبادت قرار دیا گیا ہے۔ دین اسلام نے معاشرے میں انفرادی طور پر ہر ایک کا حق مقرر کیا ہے تاکہ حقوق و فرائض کے ذریعے ہر انسان کی تربیت کی جائے۔ ہمیں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے حق تلفی سے بچنا چاہیے، کیونکہ حقوق العباد کے گناہ نمازیں، حج کرنے یا روزہ رکھ لینے سے بھی معاف نہیں ہوتے۔ مستحق لوگوں اور ضرورت مند رشتہ داروں کو ہمیشہ اپنی خوشیوں میں شامل رکھیں۔ بندوں کے حقوق کی ادائیگی اسلامی نظم و عبادت کا لازمی جزو ہے۔ بندوں کے حقوق سے پہلو تہی ایک طرف تو معاشرے میں بگاڑ کا سبب بنتی ہے تو دوسری طرف اللہ کریم کی ناراضگی کا سبب بنتی ہے۔ بحیثیت مسلمان ہم سب کو حقوق العباد کی طرف زیادہ توجہ دینی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد شیخ الاسلام میں نماز جمعہ کے بعد کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام حقوق کے ساتھ اجتماعی زندگی میں فرائض کا تعین بھی کرتا ہے اگر ہم سب اپنے فرائض دیانتداری سے ادا کریں تو کسی کو بھی حقوق مانگنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ اگر ہم عزیزوں کے حقوق ادا کریں تو اس کے ساتھ غیروں کے حقوق بھی ادا کریں۔ والدین زندگی کی تمام آسائشیں اولاد کیلئے ترک کر دیتے ہیں۔ اولاد بھی والدین کے عزت و احترام میں کوئی کمی نہ کرے۔ بیوی شوہر کی خدمت گزاری کرے تو شوہر بھی بیوی کے آرام و سکون کا خیال رکھے یہی دین اسلام کی پوری انسانیت کیلئے تعلیم ہے۔ حقوق العباد میں بیوی، والدین، اولاد، رشتے دار، مستحقین، ہمسائے، سائل، قیدی، ملازمین سب شامل ہیں۔ حقوق العباد ادا کرنا مومنوں اور جنتیوں کی صفت ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top