دین اسلام ہمدردی، پیار و محبت کا درس دیتا ہے: سید امجد علی شاہ

مورخہ: 11 مئی 2021ء

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنی ضرورتوں پر دوسروں کی ضرورتوں کو ترجیح دیتے تھے
منہاج ویلفیئر نے ہزاروں ضرورت مند خاندانوں میں راشن تقسیم کیا
دین اسلام نے خدمت انسانیت کو بہترین عبادت قرار دیا: ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن

لاہور (11 مئی 2021ء) ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن سید امجد علی شاہ نے کہا ہے کہ دین اسلام انسانوں کے ساتھ ہمدردی، پیار و محبت کا درس دیتا ہے۔ محسن انسانیت حضور اکرم ﷺ سے تربیت یافتہ صحابہ کرام اپنی ضرورتوں پر دوسروں کی ضرورتوں کو ترجیح دیتے تھے۔ انسانوں سے پیار و محبت کرنے اور ضرورت مندوں کی مدد کے عمل کو ہر دین ومذہب میں تحسین کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ دین اسلام نے خدمت انسانیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے۔ اللہ رب العزت اس عمل کو بہت پسند کرتا ہے کہ معاشرے کے ضرورت مند و مستحق افراد کی مدد ان کے وہ بھائی کریں جو خوشحال ہیں اور جن کو اللہ کریم نے اپنے فضل سے نوازا ہے۔ اس عمل سے انسانوں کے درمیان باہمی الفت و محبت کے رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔ دینے والوں کو اللہ کی رضا، خوشنودی اور نیکیاں بھی حاصل ہوتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن لاہور کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر منہاج القرآن لاہور کے صدر حافظ غلام فرید، ناظم اشتیاق حنیف مغل، ناظم ویلفیئر لاہور ثناء اللہ خان، ساجد اصغر، میاں ممتاز حسین، اشرف گوندل، رمضان ایوبی و دیگر بھی موجود تھے۔

سید امجد علی شاہ نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن بلا امتیاز رنگ و نسل، جنس و مذہب شب و روز دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے کوشاں ہے۔ منہاج ویلفیئر نے رمضان المبارک میں ہزاروں ضرورت مند خاندانوں میں راشن تقسیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ محتاجوں اور مساکین سے ہمدردی، بیماروں اور مصیبت زدگان سے تعاون یہ سب خدمت خلق کے کام ہیں۔ تحریک منہاج القرآن تعلیم و تربیت، دعوت و تبلیغ کے ذریعے نوجوانوں کی کردار سازی کے لئے عملی جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام کا اجتماعی نظام اخوت (بھائی چارے) کی بنیاد پر قائم ہے جس کے تحت دنیا بھر کے مسلمان ایک جسم کی مانند متحد اور یکجا ہیں۔ ہمدردی و بھائی چارہ ایک ایسی ایمانی قوت ہے جو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ رحم و کرم، الفت و محبت، عزت و احترام اور عفو و درگزر کے مثبت جذبات پیدا کرتی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top