ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ، عرس مبارک حضور قدوۃ الاولیاء سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی البغدادی رحمۃ اللہ علیہ
تحریک منہاج القرآن کے گوشہء درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ اور حضور قدوۃ الاولیاء سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی البغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے 30ویں سالانہ عرس مبارک کی تقریب مرکزی سیکرٹریٹ منہاج القرآن انٹرنیشنل میں منعقد ہوئی جس سے قائد تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بذریعہ وڈیو لنک خصوصی خطاب کیا۔
حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور پیر سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی البغدادی، سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ، حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت خواجہ جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ تعلیمات تصوف کی تعریفات کا عملی پرتو تھے، حضور قدوۃ الاولیاء تقویٰ و طہارت کا پیکر تھے، ان کا دسترخوان وسیع تھا، غیرت دین میں اپنی مثال آپ تھے، اپنے عظیم الشان حسب نسب کا کبھی تذکرہ نہیں کرتے تھے، عاجزی و انکساری ان کی شخصیت کا حصہ تھی، انھوں نے کہا کہ میں نے 56 سالہ عملی زندگی کے سفر میں آپ جیسے پاکیزہ اخلاق والی ہستی نہیں دیکھی، آپ دنیا سے بے نیاز تھے آپ شریعت کے انتظام اور اتباع شریعت کا پیکر تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ دنیا کی رغبت اور نفسانی خواہشات کی اندھی تقلید انسان کو انسانیت کے منصب سے گرا دیتی ہے، بری عادات کو ترک کر دینا اور دل کا طلبِ حق کیلئے بیدار ہو جانا ارادت یا کسی کا مرید ہونا کہلاتا ہے، سچا مرید شعائرِ دین اور حقوق و فرائض کی ادائیگی میں کبھی غفلت کا مرتکب نہیں ہوتا اور اللہ والے اللہ کی رضا کے سوا کوئی اور ارادہ نہیں رکھتے ان کے دل کا چہرہ ہر طرف مالک حقیقی کی طرف رہتا ہے، جو برائیوں کو ترک نہیں کرتا وہ مرید کے منصب پر فائز نہیں ہوسکتا، ایسی ارادت محض الفاظ ہیں اس کا کوئی معنی نہیں ہے۔
ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عرس مبارک کی تقریب کا آغاز نماز عشاء کے بعد تلاوت سے ہوا جس کی سعادت قاری نور احمد چشتی نے حاصل کی، گوشۂ درود کے وظائف بھی پڑھے گئے اور الحاج اختر حسین قریشی، حسان منہاج محمد افضل نوشاہی، شہزاد برادران اور ظہیر بلالی برادران نے نعت رسول مقبول پیش کی۔
تقریب میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، نائب ناظم اعلیٰ میڈیا افیئرز نور اللہ صدیقی، جواد حامد، طیب شیخ، راجہ زاہد محمود، حاجی منطور حسین، مظہر محمود علوی، لطیف مدنی، حافظ غلام فرید، شہزاد رسول، منہاج الدین قادری، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، رحیم علی، محمد آصف سلہریا، عابد بشیر قادری، سدرہ کرامت و دیگر قائدین و کارکنان اور عوام الناس کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
اختتامی دعا میں امت مسلمہ اور ملک پاکستان کی ترقی و سلامتی کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔
تبصرہ