خلیفۃ المسلمین سیدنا عثمان غنیؓ کا مال و دولت ہمیشہ انسانیت کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوا: علامہ رانا محمد ادریس
سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی زندگی کا ہر پہلو ناصرف مسلمانوں بلکہ عالم انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے
سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی بصیرت و فراست اور بہتر حکمت عملی کی بدولت اسلام کو ترقی و تقویت ملی
نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس کاجامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب
لاہور (30 جولائی 2021ء) نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے کہا ہے کہ پیکرحیا، امیر المومنین، خلیفہ سوم سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی پاکیزہ زندگی کا ہر پہلو نا صرف مسلمانوں بلکہ عالم انسانیت کے لیے بھی مشعل راہ ہے۔ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے اگرچہ مشکل ترین حالات میں خلافت کی ذمہ داری سنبھالی، تاہم آپ رضی اللہ عنہ کی فہم و فراست اور بہتر حکمت عملی کی بدولت اسلام کو خوب ترقی اور تقویت ملی۔ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا مال و دولت ہمیشہ انسانیت کی فلاح و بہبود اور مسلمانوں کی ضروریات کی تکمیل پر خرچ ہوا۔ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے ہمیشہ مشکل حالات میں مسلمانوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کی اور ان کی ضروریات کو پورا کیا۔ ٹھنڈے، میٹھے پانی کے کنویں وقف کیے۔ غزوات میں اسلحہ، سواریاں اور راشن مہیا کیا۔ زمین خرید کر مسجد نبوی کی توسیع کرنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی امتیازی شان ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع شیخ الاسلام ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں اور آپ رضی اللہ عنہ کا شمار حضور نبی اکرم ﷺ کے اَصحابِ شوری میں بھی ہوتا ہے۔ کامل الحیا و الایمان کے الفاظ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شان میں ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے: ”میں اس شخص سے کیسے حیا نہ کروں جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں!“ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے دین اسلام اور مسلمانوں کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ جب بنت رسول سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہا کا وصال ہوا تو حضور نبی اکرم ﷺ نے اپنی دوسری صاحبزادی سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا کا نکاح سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے کر دیا جس کے بعد آپ رضی اللہ عنہ کا لقب ”ذو النورین“ یعنی دو نوروں والا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اخلاق عالیہ، صفا ت حمیدہ اور فضائل کریمہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے خمیر میں شامل تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ کا ایک لقب غنی بھی ہے۔ در حقیقت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اس لقب کے بہترین حق دار بھی تھے۔
تبصرہ