نظام المدارس پاکستان کے زیراہتمام دو روزہ ٹیچرز ٹریننگ پروگرام 24 اگست سے شروع ہو گا
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کی ہدایات کے مطابق ٹریننگ کا جامع پروگرام مرتب کیاہے: میر آصف اکبر
ٹیچرز ٹریننگ سے اساتذہ کی پیشہ ورانہ تدریسی صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا
ماسٹرز ٹرینرز کے ذریعے جدید تدریسی خطوط پرتربیت دی جائیگی: ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان
ٹریننگ پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ آج کے استاد کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال آنا چاہیے، علامہ عین الحق بغدادی
لاہور (12 اگست 2021) نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتمام دو روزہ ٹیچر ٹریننگ پروگرام 24 سے 25 اگست تک ہو گا۔ دوروزہ ٹیچر ٹریننگ پروگرام میں نظام المدارس سے ملحقہ ملک بھر کے مدارس دینیہ کے اساتذہ شرکت کریں گے۔ ٹیچر ٹریننگ پروگرام کے دوران کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی انتظامات و احتیاطی تدابیر کو خاص طور پر اختیار کیا جائے گا۔
ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان علامہ میر آصف اکبر قادری نے دو روزہ ٹریننگ پروگرام کے انتظامات و تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی ہدایات کی روشنی میں مدارس دینیہ کے اساتذہ کی ٹریننگ کا ایک جامع پروگرام مرتب کر لیا گیا ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ مدارس دینیہ کے اساتذہ کو ماسٹرز ٹرینرز کے ذریعے جدید تدریسی خطوط پر تربیت دی جا رہی ہے۔ ٹریننگ حاصل کرنیوالے اساتذہ کو جدید اور منفرد انداز میں طالبعلموں تک علم کو منتقل کرنے میں رہنمائی حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تدریسی صلاحیتوں کو بڑھا کر ان میں پیشہ وارانہ قابلیت پیدا کی جائے گی تاکہ مستقبل میں مدارس کے اساتذہ بہترین تدریسی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں اور ایک باشعور اور تعلیم یافتہ نسل پروان چڑھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ دو روزہ ٹریننگ ورکشاپ میں شرکت کرنے والے اساتذہ کو اعزازی سرٹیفکیٹ سے بھی نوازا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کے معماروں کو پڑھانے کیلئے ایک استاد کا اپنے مضمون کے ساتھ ساتھ تدریس کے شعبے میں ماہر ہونا بھی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک استاد کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کے پاس کیا وسائل ہیں اور ان وسائل کو کس طرح استعمال کرنا ہے۔
نظام المدارس پاکستان کے ناظم امتحانات علامہ عین الحق بغدادی نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ آج کے استاد کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال آنا چاہیے اور سہولیات کی عدم دستیابی میں بھی پڑھانے کا سلیقہ آنا چاہیے۔ طریقہ تدریس میں تبدیلی سے بچوں کے سیکھنے کے معیار پر پڑنے والے اثرات سے واقف استاد ہی ایک اچھا استاد کہلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک استاد کو پیپر بنانے سے لے کر مارکنگ تک کے سسٹم سے آگاہ ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنے طلبہ کی کارکردگی کا بہتر طریقے سے اندازہ لگا سکے۔ اجلاس میں علامہ محمد اشفاق چشتی، ڈاکٹر شفاقت علی بغدادی، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، علامہ مفتی خلیل حنفی، علامہ عثمان سیالوی و دیگر موجود تھے۔
تبصرہ