قانون کے مطابق کام نہ کرنے والے مدارس کو وزارت تعلیم کام کرنے سے روکے: نظام المدارس پاکستان
”سیاسی ذوق“ رکھنے والے نئے بورڈز کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہے ہیں: علامہ میر آصف اکبر
ایچ ای سی نے نئے بورڈز کے خلاف ہونے والا منفی پراپیگنڈہ مسترد کر دیا، تردید ویب سائٹ پر موجود ہے
جو بورڈز متفقہ فیصلے نہیں مان رہے ریاست ان کے ساتھ قانون کے مطابق ڈیل کرے: ناظم اعلیٰ
لاہور (11 ستمبر 2021) نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ میر آصف اکبر نے کہا ہے کہ مدارس دینیہ کے نئے بورڈز کے حوالے سے ہر طرح کے منفی پراپیگنڈہ اور من گھڑت خبروں کی ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے تردید کر دی ہے۔ یہ تردید ایچ ای سی کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہے۔ نئے بورڈز کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کرنے والے خود ریاست کے متفقہ فیصلوں کو تسلیم نہ کر کے غیر قانونی رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور گراس روٹ پر کام کرنے والے مدارس دینیہ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ہماری وفاقی وزارت تعلیم سے گزارش ہے کہ مدارس دینیہ کے حوالے سے ریاست کے متفقہ فیصلوں کو تسلیم نہ کرنے والے بورڈز کا اسناد جاری کرنے کا اختیار ختم کر دیا جائے اور ان کے ساتھ قانونی طریقہ کار کے مطابق ڈیل کیا جائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مدارس دینیہ کا وزارت تعلیم میں رجسٹرڈ ہونا اور بورڈز کی اسناد کا ہائر ایجوکیشن کمیشن سے توثیق کی سہولت ایک انقلابی قدم ہے اس سے مدارس دینہ کے تعلیمی، تربیتی وقار اور مقام کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ من مانیاں کرنے والے اور ”سیاسی ذوق“ رکھنے والے بورڈز ریاست کے متفقہ فیصلوں کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اضلاع، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر خدمات انجام دینے والے مدارس دینیہ کے ذمہ داران سے کہا کہ وہ منفی پراپیگنڈہ پر دھیان نہ دیں اور بے دھڑک نئے بورڈز کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کروائیں۔
تبصرہ