دعوت دین کی برکت سے پرامن معاشرہ تشکیل پاتا ہے: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فہم دین پراجیکٹ کے تحت تحریک منہاج القرآن کے ذمہ داران و کارکنان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دین کی حفاظت خالی تقریروں اور محض رسومات کی ادائیگی سے نہیں ہو گی۔ حفاظت دین کے لئے اخلاص نیت، تزکیہ نفس ضروری ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ صوفیائے کرام انہی اوصاف کے تحت مخلوق خدا کی نگاہوں کا مرکز بنے رہتے تھے۔حقیقی تصوف کی روح ہم سے جدا ہو چکی ہے۔ تصوف میں دین کی روح ہے۔ منکرین تصوف نے اصل کتب پڑھے بغیر محض رسومات دیکھ کر اپنی رائے قائم کی اور منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ قرآن مجید میں اہل تصوف کو صاحبان تقویٰ قرار دیا گیا ہے جن سے اللہ محبت فرماتا ہے وہ یہی صاحبان تقویٰ اور اللہ کے انعام یافتہ بندے ہیں۔ تصوف سے توحید کی خالصیت اور عشق نبی کی گراں قدر نعمت میسر آتی اور ذریعہ ہدایت بنتی ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہدایت کے لئے اپنے دلوں کے رخ اللہ کی خالص اطاعت میں لگانے ہوں گے۔ سورہ لقمان کی آیت نمبر 22 میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اپنا رخ اطاعت اللہ کی طرف جھکا دے اللہ اس پر اپنے سارے راستے کھول دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہر کلمہ گو مسلمان پر واجب ہے۔ دین کی تبلیغ اورتعلیم سے دلوں کا زنگ اترتا ہے اور اس دعوت دین کی برکت سے پرامن اور مثالی معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔
تبصرہ