منہاج حلال پاکستان اور کالج آف شریعہ کے زیر اہتمام سیمینار

حلال بزنس کرنے والے ٹاپ ٹین ممالک میں کوئی مسلمان ملک شامل نہیں: غزالی اختر
منہاج حلال اور منہاج یونیورسٹی لاہور کے اشتراک سے حلال ایجوکیشن پروگرام کا اجراء
سیمینار سے ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ضیاء المصطفیٰ مکی الازہری، راجہ طاہر لطیف و دیگر کا خطاب

لاہور (23 ستمبر 2021ء) منہاج حلال پاکستان اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام حلال بزنس کے موضوع پر سیمینار کااہتمام کیا گیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاک تھائی بزنس فورم کے چیئرمین غزالی اختر نے کہا کہ حلال ایکسپورٹ کرنے والے دنیا کے ٹاپ ٹین ممالک میں ایک بھی مسلمان ملک شامل نہیں ہے۔ غیر اسلامی ملک ہونے کے باوجود نیوزی لینڈ نے حلال ٹوررازم کا تصور دیا ہے جس کے تحت تھائی لینڈ میں فور سٹار ہوٹلز قائم کئے گئے ہیں جہاں چیک ان سے لے کر چیک آؤٹ تک کا ہر مرحلہ شرعی قواعد کے مطابق ہے جبکہ پاکستان میں حلال سٹینڈرڈ نافذ نہیں ہیں۔ سیمینار سے ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، مفتی شفیق احمد، فراز اخترملک، منیر حسین، راجہ طاہر لطیف، ساجد الازہری، راشد حمید کلیامی، ملک سعید عالم، ضیاء المصطفیٰ مکی الازہری، ضیاء الرحمن ضلج،حافظ ساجد محمود، بلال صابر نے خطاب کیا۔ مفتی شفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیورات، لیب، آرٹیفیشل فوڈ،کاسمیٹکس سمیت کئی شعبہ جات ایسے ہیں جن میں حلال بزنس ہورہا ہے۔ راجہ طاہر لطیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلال انڈسٹری دنیا میں تیزی سے فروغ پارہی ہے اور غیر اسلامی ملک اس میں پیش پیش ہیں۔ پاکستان میں حلال انڈسٹری پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے منہاج یونیورسٹی لاہور اور منہاج حلال پاکستان نے ایجوکیشن پروگرام شروع کیا ہے جس سے تربیت یافتہ افرادی قوت مہیا ہو گی اور یہ ایک بہت بڑی جاب مارکیٹ ہے۔ اسلامک شریعہ کے سکالر کو انٹرنیشنل معیار کی تربیت فراہم کر کے حلال انڈسٹری کو بین الاقوامی معیار کے برابر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حلال کاسمیٹکس، فارما، فیشن کے موضوعات پر تحقیق کی ضرورت ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top