دینی اداروں کو کوئی غلام نہیں بنا سکتا: علامہ میر آصف اکبر

نصاب میں تبدیلی نہ کرنے سے تین نسلیں ترقی کے دھارے سے الگ کر دی گئیں
علماء آئین نو سے ڈرنے کی بجائے جہان تازہ کی نمود کیلئے کردار ادا کریں
ہمارے ساتھ ہزاروں مدارس الحاق کر چکے ہیں، ناظم اعلیٰ نظام المدارس

Nizam ul Madaris Nazim e Aala statement

لاہور (3 دسمبر 2021ء) نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ میر آصف اکبر نے کہا ہے کہ دینی اداروں کو کوئی غلام نہیں بنا سکتا، نصاب میں تبدیلی نہ کرنے سے تین نسلیں ترقی کے دھارے سے الگ کر دی گئیں۔ علماء آئین نو سے ڈرنے کی بجائے جہان تازہ کی نمود کیلئے اپنا دینی، قومی و ملی کردار ادا کریں، نظام المدارس پاکستان کے ساتھ ہزاروں مدارس الحاق کر چکے ہیں اور رجسٹریشن کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے جھنگ، لاہور، قصور، اوکاڑہ، ساہیوال اور چکوال کے ضلعی کوآرڈینیٹرز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ مدارس دینیہ اسلام کے قلعے اور دینی اقدار کے محافظ ہیں کوئی ان کے کردار کو محدود کر سکتا اور نہ ہی کوئی انہیں غلام بنا سکتا ہے تاہم مادر پدر آزاد آزادی سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ ریاست کو کہیں نہ کہیں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ ریاست کے مؤثر کردار سے ہی مدارس دینیہ کو بدنام کرنے اور مذموم مقاصد رکھنے والوں کا راستہ روکا جا سکتا ہے۔

علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں ریاست سے بالا کوئی نظام تعلیم قائم کیاجا سکے یا ایسا نصاب پڑھایا جائے جس سے ریاست اور تعلیمی ادارے لاعلم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک ناقابل تردید سچ ہے مدارس دینیہ کے نصاب میں ضرورت کے مطابق تبدیلیاں نہ کرنے کی وجہ سے یہاں زیرتعلیم لاکھوں بچے قومی ترقی کے دھارے سے الگ تھلگ کر دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مدرسین کو جدید خطوط پر تدریسی ٹریننگ بھی دے رہے ہیں اور مدرسین اس پر بہت مطمئن اور خوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اس طرح کی کاوش بروئے کار نہیں آئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نئے نصاب کی تیاری میں شاندار کردار ادا کیا۔ اس کا فائدہ آئندہ نسلوں کو پہنچے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top