انسانی جان کاناحق قتل گناہ کبیرہ ہے: نظام المدارس کی ٹریننگ ورکشاپ
عدم برداشت ایک بڑا قومی چیلنج بن چکا ہے، علماء کو اپنا کردار
ادا کرنا ہو گا
3 روزہ ٹریننگ ورکشاپ سے محمد فاروق رانا، اظہار الحق، عمران بھٹی کا لیکچر
ورکشاپ سے ڈاکٹر شفاقت بغدادی، سید عبدالرحمن، ڈاکٹر فیض اللہ بغدادی نے بھی خطاب
کیا
سیالکوٹ جیسے سانحات روکنے کیلئے اخلاقی تعلیم پر فوکس بڑھانا ہو گا، علماء
3 روزہ ٹیچرز ٹریننگ ورکشاپ میں سینکڑوں مدرسین و مدرسات نے شرکت کی
لاہور (8 دسمبر 2021ء) نظام المدارس پاکستان کے زیر اہتمام 3 روزہ ٹریننگ ورکشاپ کے دوسرے روز لیکچرز دیتے ہوئے مذہبی سکالرز اور ماہرین تعلیم نے کہاکہ کسی انسانی جان کا قتل بدترین گناہ کبیرہ ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن لوگوں کے درمیان سب سے پہلے خون ریزی کا فیصلہ ہو گا۔ پیغمبر امن و سلامتی نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے نزدیک پوری دنیا کا ختم ہو جانا بھی کسی شخص کے قتل ناحق کے مقابلے میں کم تر ہے۔ سیالکوٹ جیسے سانحات کو روکنا اور عدم برداشت و انتہا پسندانہ رویوں کو ختم کرنا ہر مسلمان بالخصوص علمائے کرام، اساتذہ، مدرسین کی اولین دینی، قومی و ملی ذمہ داری ہے۔ مصطفوی تعلیمات میں سیالکوٹ جیسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
ٹریننگ ورکشاپ کے دوسرے روز فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر علامہ محمد فاروق رانا، ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان علامہ میر آصف اکبر، سید عبد الرحمن بخاری، ڈاکٹر شفاقت علی بغدادی، ڈاکٹر فیض اللہ بغدادی، موٹیویشنل سپیکر اظہار الحق، ماسٹر ٹرینر عمران بھٹی، علامہ مرتضیٰ علوی، علامہ عین الحق بغدادی نے معلم کے اوصاف، ادارہ جاتی استحکام، انتہا پسندی اور متشدد رویوں سے نجات، اخلاقیات، فن اظہار و بیان، عربی زبان کے قواعد کے موضوعات پر لیکچرز دئیے۔
محمد فاروق رانا نے اپنے لیکچر میں کہا کہ ائمہ و محدثین اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بے گناہ شخص کی جان لینے والا شخص جہنم میں جائے گا اور اسے کوئی معافی نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ رب العزت کا حکم ہے اس جان کو قتل نہ کرو جسے (قتل کرنا) اللہ نے حرام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم کے ذریعے انتہا پسندی اور عدم برداشت کے چیلنج سے نمٹاجا سکتا ہے۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتاب اسلام میں محبت اور عدم تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت سے محبت اور حسن سلوک کا برتاؤ کرنا اللہ اور اس کے رسول ؐکی سنت ہے۔ اسلام مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں سے محبت و شفقت پر مبنی سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان اور مومن کی پہچان اس کا پیکر اخوت و محبت ہونا ہے۔
موٹیویشنل سپیکر اظہار الحق نے اپنے لیکچر میں کہا کہ حال ہی میں ہاورڈ یونیورسٹی میں ایک سٹڈی کی گئی ہے جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو قومیں وقت کی قدر کرتی ہیں ان کے رویے معتدل پائے گئے اور وہ محنت پر یقین رکھتی ہیں، اپنی ذمہ داریوں اور اپنے رشتوں سے انصاف کرتی ہیں۔ اس سٹڈی میں وہ قومیں جو پسماندہ ہیں وہ ان اوصاف سے محروم پائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی و خوشحالی کے لئے ہمیں اپنے رویوں کو ٹھیک کرنا ہو گا۔
ڈاکٹر شفاقت اللہ بغدادی نے اپنے لیکچر میں کہا کہ سوسائٹی میں در آنے والی انتہاپسندی اور عدم برداشت کی وجہ سے سوال اٹھ رہے ہیں۔ اسلام امن سے محبت کرنے والا دین ہے جو لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں اور بے گناہ انسانیت کا خون بہاتے ہیں ان کا پیغمبر اسلام ؐکی پرامن تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
3 روزہ ٹریننگ پروگرام میں مدرسات اور ناظمات مدارس دینیہ نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ 9 دسمبر کو ٹریننگ ورکشاپ کے تیسرے اور اختتامی روز منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری لیکچر دیں گے۔
تبصرہ