تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تنظیمات اہل سنت کا اجلاس، رابطہ کمیٹی تشکیل
تنظیمات اہل سنت کا اجلاس تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمیعت علمائے پاکستان، سنی اتحاد کونسل، سنی تحریک، انجمن اساتذہ پاکستان، نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان، جماعت اہل سنت، تحریک اسلام جموں و کشمیر، جے یو پی (نورانی)، انجمن مہرویہ گولڑویہ، میلاد کونسل، انجمن طلبا اسلام، دعوت حق، جامعہ صدیقیہ لاہور، جاگو تحریک سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں و علمانے شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت منہاج القرآن علما کونسل کے صدر و نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ میر محمد آصف البر قادری نے کی۔ اجلاس میں اہل سنت تنظیمات کے درمیان اتحاد کے فروغ اور موثر رابطوں کیلئے رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی تمام جماعتوں سے رابطہ کرکے اتحاد، اتفاق اور باہمی ہم آہنگی کو فروغ دے گی۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ قومی و بین الاقوامی ایشوز پر آئندہ مشترکہ پالیسی مرتب کی جائیگی۔ سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف منفی پراپیگنڈے اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے تمام تنظیمات اپنے اپنے کارکنان کو اعتدال اور برداشت کی تربیت بھی دیں گی۔ نفرت اور تقسیم میں ایک بڑا کردار سوشل میڈیا کے غلط استعمال کا بھی ہے۔ اجلاس میں شریک جماعتیں اپنے کارکنوں کی ہدایت کیلئے ایک مشترکہ ضابطہ اخلاق بھی تیار کریں گی۔ جماعتی وابستگیوں کے باوجود ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ہی اتحاد و اتفاق ہے۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ میر آصف اکبر قادری نے کہا کہ عدم برداشت اور انتہا پسندی نے اسلام اور پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔ عالم اسلام اس وقت انتہا پسندی اور دہشتگری جیسے فتنے سے جس طرح دوچار ہے اس کے حل کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کو گمراہ کرنے کیلئے قرآن و سنت کی تعلیمات کو شرپسندوں نے اپنی مرضی کے معنی اور مفہوم دے کر ایسی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی جس کا مقصد قتل و غارت گری کے سوا کچھ نہ تھا۔ میر آصف اکبر نے کہا کہ ذاتی اختلافات کو مذہب کا رنگ دینا اور اپنی سوچ اور فکر کو دوسروں پر مسلط کرنے کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔
جمعیت علما پاکستان کے رہنما مولانا محمد خان لغاری نے کہا کہ رواداری، اخوت اور محبت کے رویے اپنانے کی ضرورت ہے۔ وحدت اور اتحاد کے جس درس کا قرآن وسنت کی روشنی میں حکم ملتا ہے وہی حقیتاً مشعل راہ ہے۔
اجلاس سے مرکزی صدر انجمن اساتذہ پاکستان مولانا محمد قاسم علوی، مرکزی رہنما سنی اتحاد کونسل ڈاکٹر مفتی محمد کریم، مفتی نعیم جاوید نوری، مولانا مجاہد عبد الرسول، مفتی قیصر شہزاد، پیر محمد اصغر نورانی، شہباز ملک، عامر اسماعیل، مفتی مسعود رحمان نعیمی، پیر محمد حسن گولڑوی، مولانا سعید ہزاروی، علامہ مشتاق احمد، مفتی غلام اصغر صدیقی، قاری احمد شکیل صدیقی، سرفراز سیالوی، سید مقبول حسین بخاری، علامہ اشفاق چشتی، علامہ خلیل احمد حنفی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ