منہاج القرآن کے مرکزی گوشۂ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ
منہاج القرآن کے مرکزی گوشۂ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سال نو 2022ء کا پہلا روحانی اجتماع یکم جنوری کو منعقد ہوا، جس میں ماہ دسمبر 2021ء میں 5 ارب 54 کروڑ 33 لاکھ مرتبہ پڑھا گیا درود پاک حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کیا گیا، تحریک منہاج القرآن کے گوشۂ درود میں 2005 سے اب تک مجموعی طور پر پڑھے گئے درود پاک کی تعداد 4 کھرب 92 ارب 12 کروڑ 90 لاکھ 53 ہزار اور 16 ہو گئی ہے۔
مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کی تقریب میں تحریک منہاج القرآن کے روحانی سرپرست قدوۃ الاولیاء حضور پیر سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی صاحبزادی کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ مرحومہ کے درجات کی بلندی، بخشش و مغفرت کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔
اس سے پہلے گوشۂ درود کی مجلس کا آغاز نماز عشاء کے بعد تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کی سعادت قاری نور محمد چشتی نے حاصل کی، ثناء خوان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہیر بلالی برادران، زین العابدین وٹو و دیگر نے گلہائے عقیدت پیش کئے۔
مجلس ختم الصلوۃ النبی ﷺ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی نائب ناظم تربیت تحریک منہاج القرآن علامہ منہاج الدین قادری نے کہا کہ محسن انسانیت حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات سے ہمیں ہدایت ملتی ہے کہ پرامن معاشرے کے لئے ضروری ہے کہ عدل و انصاف کے اصولوں کو تسلیم کیا جائے۔ ہر انسان کو برابری کی سطح پر امن و سکون اور سہولیات میسر حاصل ہوں۔ امن بھائی چارے، مساوات اور ہم آہنگی کے لئے واحد عملی نمونہ اسلام کا آفاقی پیغام اور پیغمبر اسلام حضور اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم ہر معاملے میں اسوہ حسنہ کو ہی سامنے رکھیں۔
پروگرام میں شیخ حامد مصطفیٰ القادری، علامہ رانا محمد ادریس، جی ایم ملک، ڈائریکٹر ایڈمن جواد حامد، رانا نفیس حسین، غلام مرتضیٰ علوی، صاحبزادہ ظہیر نقشبندی، علامہ حسن جماعتی، احمد وحید، و دیگر مرکزی قائدین نے بھی شرکت کی۔
مجلسِ ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ کے پروگرام میں گوشۂ درود کے منتظمین، نظامتِ دعوت و تربیت کے مرکزی عہدیداران، تحریک منہاج القرآن لاہور کے قائدین اور لاہور سے رفقاء و کارکنان سمیت عشاقانِ رسول کی بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقع پر پروگرام میں گوشۂ درود کے وظائف پڑھے گئے اور ملک و ملت کی خیر و سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
تبصرہ