اچھے اخلاق کے لئے نوجوان اہل علم کی صحبت اختیار کریں: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا شریعہ کالج میں طلباء کی فکری نشست سے خطاب
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنز کے طلباء کے ساتھ ایک فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زمانہ طالب علمی میں وقت کا بہترین استعمال یہ ہے کہ پوری توجہ حصول علم پر مرکوز رکھی جائے، زندگی کے یہ قیمتی لمحات پھر پلٹ کر نہیں آتے، یہی زمانہ پوری زندگی کا میزان ہوتا ہے۔ زمانہ طالب علمی میں کی گئی محنت سے نہ صرف انسان خود پوری زندگی ثمربار رہتا ہے بلکہ آئندہ نسلیں بھی اس کے فیوض و ثمرات سے بہرہ مند ہوتی ہیں۔ نوجوان اہل علم کی صحبت میں رہا کریں پاکیزہ اخلاق والی علمی شخصیات کی صحبت سے کردار نکھرتا ہے۔
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام منعقدہ اس علمی، فکری نشست میں ڈاکٹر ممتازالحسن باروی، علامہ محب اللہ اظہر، پروفیسر ممتاز سدیدی، پروفیسر غلام شبیر جامی، پروفیسر نجیب ملک، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، پروفیسر صابر حسین نقشبندی، پروفیسر الیاس اعظمی، پروفیسر مسعود مجاہد، علامہ ساجد الازہری، علامہ رانا اکرم اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے سٹاف ممبرز اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ تعلیم تربیت کے بغیر سود مند نہیں ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل نے تعلیم اور تربیت کے اسلاف کے علمی کلچر کا احیاء کر رہی ہے۔ بزرگان دین، صوفیائے کرام اور اولیائے اللہ میں یہ قدریں مشترک تھیں کہ ان مقدس ہستیوں کا زیادہ وقت اہل علم، اہل تقویٰ کی صحبت، خدمت اور ادب میں گزرتا تھا۔ انسان جس طرح کی صحبت اختیار کرتا ہے اس کا مزاج اور اخلاقی رویے بھی اُسی نہج پر پروان چڑھتے ہیں۔ حضور نبی اکرمؐ کا ارشاد گرامی ہے کہ جو شخص جس کسی قوم سے تشبیہ رکھتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ انہی میں سے ہے۔ آپ ؐ نے پھر ارشاد فرمایا اے بندے یہ تجھ پر منحصر ہے کہ تو کیا بننا چاہتا ہے۔ نیک لوگوں کی صحبت تمہیں صالح بنائی گئی۔ ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کرنی چاہیے جنہیں دیکھ کر اللہ یاد آجائے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن کے تحت لاتعداد علمی مراکز قائم کئے ہیں جو نوجوانوں کے اخلاق اور کردار سازی میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم و تربیت سے ہی ایک مصطفوی تعلیمات کی حامل پرامن عالمگیر سوسائٹی تشکیل پائے گی۔ انہوں نے طلباء کو نصیحت کی کہ وقت کی قدر کریں۔ وقت ایک ایسی دولت ہے اگر یہ ہاتھ سے نکل جائے تو پھر پلٹ کر نہیں آتی۔ مادی دولت زندگی کے کسی موڑ پر بھی حاصل ہو جاتی ہے مگر ضائع کیا گیا وقت کبھی دوبارہ میسر نہیں آئے گا۔
تبصرہ