مفلس و محروم افراد کو خوشیوں میں شامل کرنا فلسفہ ایثار و قربانی ہے: خرم شہزاد

عید الاضحی کے مقدس ایام غریب پروری اور اسلام کے فلسفہ ایثار کا مظہر ہیں
منہاج ویلفیئر کے تحت 3 سو سے زائد مقامات پر اجتماعی قربانی کیلئے کیمپ لگائے جائیں گے
قربانی کا گوشت مستحقین تک پہنچانے کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں: سیکرٹری قربانی مہم

قربانی 2022

لاہور(5 جولائی 2022) سیکرٹری قربانی مہم منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن حافظ خرم شہزاد نے کہا ہے کہ مفلس اور محروم افراد کو خوشیوں میں شامل کرنا فلسفہ ایثار و قربانی ہے۔ عید الاضحٰی کے مقدس ایام غریب پروری اور اسلام کے فلسفہ ایثار کا مظہر ہیں۔ عیدالاضحیٰ کے ایام میں ہر غریب امیر کے گھر ایک جیسا کھانا پکتا ہے۔ عید الاضحی پر قربانی سے بیک وقت حقوق اللہ اور حقوق العباد کی تکمیل ہوتی ہے، اسلام انفرادیت نہیں اجتماعیت کی تعلیمات سے عبارت ہے۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ہر سال کی طرح اس سال بھی ملک بھر میں فریضہ قربانی کی ادائیگی کے لیے لاہور سمیت ملک بھر میں 3 سو سے زائدمقامات پر اجتماعی قربانی کیلئے کیمپ لگائے جائیں گے۔ ہزاروں چھوٹے بڑے جانور قربان کیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قربانی مہم کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں قربانی مہم کے سلسلے مین تشکیل دی گئی انتظامی کمیٹیوں کے ممبران موجود تھے۔

خرم شہزاد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قربانی کے گوشت کی تقسیم میں غرباء، مساکین اور ضرورت مندوں کو اولیت دی جائے۔ قربانی کا اصل فلسفہ اور غرض و غایت اللہ کی رضا کا حصول ہے، اگر اسی جذبے سے قربانی کی جائے تو بارگاہ الٰہی میں شرف قبولیت کی سند پاتی ہے۔ عیدالاضحی پر قربانی کا مقصد فقط جانور ذبح کرنا نہیں ہے، اس کی اصل روح تقویٰ اور اخلاص کی آبیاری ہے۔ دکھاوے سے بچیں، نمود و نمائش نیکیوں کو کھا جاتی ہے، اللہ کے پاس گوشت یا خون نہیں اخلاص اور اچھی نیت پہنچتی ہے۔ قربانی اسلامی تعلیمات کی روح اور ایمان کا جزو لازم ہے اس سے اخوت و مواخات اور ایثار کے جذبات نمو پاتے ہے۔

اللہ تعالیٰ نے امیروں کو اپنے مال میں سے غریبوں کو دینے کا حکم دیا ہے، صاحب استطاعت پر فرض ہے کہ وہ ضرورت مندوں کی مدد کریں۔ قربانی کرنے کے بعد جب گوشت غریبوں یتیموں اور مسکینوں میں تقسیم کیا جاتا ہے تو اس میں صدقہ خیرات کا پہلو بھی کار فرما ہوتا ہے۔ گوشت رشتہ داروں، قرابت داروں میں تقسیم ہوتا ہے تو اس طرح رشتہ داروں کے حقوق کی پاسداری بھی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قربانی کا گوشت مستحقین و حصہ داران تک بر وقت پہنچانے کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کیلئے انٹرنیشنل اصولوں کو فالو کیا جائے گا۔ عید الاضحی کے تینوں روز ڈاکٹر، علما اور ماہر قصابوں کی ٹیم شرعی اصولوں کے مطابق قربانی کرے گی۔ منہاج ویلفیئر نے اس سال گائے کا حصہ 17000، دنبہ چھترا 27000 اور بکرا 35000 مقرر کیا گیا ہے۔

اجلاس میں شفقت ندیم، حفیظ الرحمان، ایوب انصاری، طیب ضیاء، محمد عامر، سعید اختر و دیگر رہنما موجود تھے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top