”واقعہ کربلا بیداری شعور کی لازوال داستان ہے“
منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ”پیغام امام حسین علیہ السلام و اتحاد اُمت“ کانفرنس
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، علامہ کاظم رضا نقوی، مفتی مبشر نظامی، مفتی شبیر انجم کا خطاب
لاہور (11 اگست 2022ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ”پیغام امام حسین علیہ السلام و اتحاد امت“ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یزید ملعون نے اسلامی قدروں کو مٹانے اور امت کو تقسیم کرنے کی بنیاد رکھی۔ علمائے کرام تقسیم اور فرقہ واریت کی نفی کر کے اتحاد و یکجہتی کا پیغام عام کریں۔ واقعہ کربلا بیداری شعور کی لازوال داستان ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ قرآن اور میری عترت آپس میں کبھی جدا نہیں ہوں گے اور نہ ہی ان کا دامن تھام لینے والے کبھی صراط مستقیم سے ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام عالی مقام نے کربلا میں دین کے لئے مرنا سکھایا اور کربلا سے پہلے دین کے لئے جینا سکھایا۔
کانفرنس سے امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پرنسپل جامعہ قرآن و اہل بیت علامہ حافظ کاظم رضا نقوی، رہنما مجلس علماء پاکستان مفتی محمد مبشر نظامی اور امیر جماعت اہل سنت پنجاب مفتی شبیر انجم نے خطاب کیا۔
سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام کی محبت کے فروغ کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ادارہ منہاج القرآن کی خدمات کا معترف ہوں۔
علامہ حافظ کاظم رضا نقوی نے کہا کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام کی محبت احیائے دین کا مرکزی نقطہ ہے۔ جو دل اہل بیت کی محبت سے خالی ہیں وہ دل ایمان سے خالی ہیں۔
مفتی مبشر نظامی نے کہا کہ سیدنا امام حسین علیہ السلام نے جان کی قربانی دے کر اُمت پر سچ اور جھوٹ کا فرق واضح کر دیا۔
مفتی شبیر انجم نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے پورے پاکستان کو اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام امام حسین علیہ السلام یہ ہے کہ تقویٰ و طہارت والی زندگی اختیار کرو اور ظلم کے سامنے کبھی سر مت جھکاؤ۔
تلاوت قرآن مجید کی سعادت قاری سید خالد حمید کاظمی اور قاری عطاء المنان نے حاصل کی۔ کانفرنس میں محمد افضل نوشاہی، محمد آصف اقبال مغل، ظہیر عباس بلالی برادران، شکیل احمد طاہر، امجد علی بلالی برادران نے شان اہل بیت میں منقبت پیش کی۔ کانفرنس میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، علامہ میر محمد آصف اکبر قادری، راجہ زاہد محمود، محمد رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، علامہ سید فرحت حسین شاہ، محمد جواد حامد، سید الطاف حسین شاہ، سید مشرف حسین شاہ، سہیل احمد رضا، ڈاکٹر سرور صدیق، علامہ محمد اشفاق علی چشتی، علامہ مفتی خلیل حنفی، صوفی مقصود قادری، حاجی منظور حسین و دیگر قائدین و کارکنان نے شرکت کی۔
تبصرہ