جے آئی ٹی کی ازسرنو تفتیش کا انتظار ہے: نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ

ٹرانسفر آف کیس کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کر رکھی ہے
شہادتیں قلمبند کئے بغیر ملزمان کی بریت کی درخواست پر تحفظات ہیں

model town case

لاہور (4 نومبر 2022ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں جے آئی ٹی کی ازسرنو تفتیش کا انتظار ہے۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی تاریخ تھی۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے ایماء پر لیگل ٹیم نے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج اعجاز احمد بٹر پر عدم اعتماد کر رکھا ہے جس کی وجہ سے سماعت رکی ہوئی ہے اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ میں ٹرانسفر آف کیس کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس پر ابھی فیصلہ ہونا ہے۔ اور ہم نے ٹرانسفر آف کیس کی درخواست کی مصدقہ کاپی آج انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں بھی جمع کروا دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ استغاثہ کیس میں ابھی صرف مستغیث جواد حامد کا بیان قلمبند ہوا ہے اور ملزمان کو کوئی شہادت قلمبند نہیں ہوئی لیکن اس دوران ملزمان کی طرف سے بریت کی درخواستیں جمع کروا دی گئی ہیں۔ ان درخواستوں میں سے ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایک ملزم کو بری بھی کر دیا گیا ہے۔ شہادتیں ہوئے بغیر ملزمان کو بری کرنے کے عمل پر ہمارے تحفظات ہیں۔ شہادتوں کے بغیر ہی ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ سے انصاف کا عمل ڈی ٹریک ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی ازسرنو تفتیش کا معاملہ بھی لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے اور ابھی جے آئی ٹی کی تفتیش بھی سامنے آنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید سماعت 18 نومبر کو ہو گی۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top