مطالعہ سے شعور و فکر کو جلا ملتی ہے: جسٹس (ر) نذیر احمد غازی
لاعلم ہونے کا اعتراف علم و آگہی کے حصول کا پہلا زینہ ہے
اُمت محمدیہ کو کوئی بے توقیر نہیں کر سکتا، محنت اور خود پر اعتماد کرنا سیکھیں
شیخ الاسلام نے یقین کی طاقت سے دنیا میں علم و امن کے مراکز قائم کئے
علم نافع کے حصول میں اخلاق حسنہ کا کردارکے موضوع پر منہاج کالج خواتین میں خطاب
معروف مذہبی سکالر، دانشور، اینکر پرسن جسٹس(ر) نذیر احمد غازی نے منہاج کالج برائے ویمن میں طالبات کے دو روزہ سالانہ نفلی اعتکاف ”ایام التربیہ“ کے پہلے سیشن میں ”علم نافع کے حصول میں اخلاق حسنہ کا کردار“سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اخلاص کے ساتھ پڑھا ہوا ایک حرف بھی رائیگاں نہیں جاتا۔ علم نافع کے لئے مطالعہ میں تسلسل ناگزیر ہے۔ ذہنی و فکری انقلاب کے لئے بسااوقات ایک جملہ باطن کی دنیا کو بدل کر رکھ دیتا ہے۔ عزم پختہ ہو تو منزل مل کررہتی ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اس کی زندہ و جاوید مثال ہیں۔ انہوں نے جھنگ کی سرزمین سے تنہا سفر کا آغاز کیا اور آج علم و امن کا یہ قافلہ پوری دنیا میں رواں دواں ہے۔ خودشناسی بہت بڑی نعمت ہے۔ اُمت محمدیہ کو کوئی بے توقیر نہیں کر سکتا بس محبت و اطاعت رسول ﷺ شرط ہے۔ قوم کے بیٹے اور بیٹیاں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد اور ناز کریں۔ حجاب کو ڈاکو برقع کہنے والے اور والیاں تہذیب و تمدن کا کیا درس دے سکتی ہیں؟ ان سے مت گھبرائیں اپنی لو قرآن اور صاحب قرآن سے لگائیں۔ ذات کی نفی اور لاعلم ہونے کا اعتراف علم و آگہی کا پہلا زینہ ہے۔ بیٹیوں کو نصیحت ہے جو کتاب آئے اُسے پڑھو، مطالعہ سے شعور و فکر کو جلا ملتی ہے اور فکری گتھیاں سلجھتی ہیں۔
انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سرکار مدینہ کو اپنا آئیڈل بنائیں۔ وقت کی قدر کرنے والی قومیں ترقی کرتی ہیں۔ دنیا و آخرت کی کامیابی ماں باپ اور استاد کے ادب میں ہے۔ ادب سے عمر، علم اور رزق بڑھتا ہے۔ بحیثیت مسلمان اس بات کو کبھی فراموش نہ کریں یہ دنیا عارضی ہے اور آخرت کی زندگی ہمیشہ کے لئے ہے۔ یہ سوچ کر اپنے شب و روز بسر کرو۔ انہوں نے کہا کہ شیخ اسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نئی نسل کو شعور دینے کا بیڑہ اٹھایا اور اس میں وہ کامیاب رہے۔ انسان عزم اور یقین کی طاقت سے ہر رکاوٹ عبور کر لیتا ہے۔
تربیتی نشست میں پرنسپل منہاج کالج برائے خواتین آفتاب احمد خان، ڈائریکٹر شعبہ کورسز حافظ محمد سعید رضا بغدادی، ڈاکٹر نور الزمان نوری، علامہ محمد سرفراز قادری، علامہ حسن محمود جماعتی اور علامہ مہتاب اظہر راجپوت نے بھی شرکت کی۔ پرنسپل آفتاب احمد خان نے جسٹس (ر) نذیر احمد غازی کوانتہائی پرمغز، نصیحت آموز اور معلومات افزاء گفتگو کرنے اوراپنا قیمتی وقت دینے پر شکریہ ادا کیا۔
تبصرہ