جنوبی افریقہ: عالمی امن کو درپیش خطرات اور انسانی حقوق کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے پاکستان ایسوسی ایشن کی ورکشاپ
پاکستان ایسوسی ایشن جنوبی افریقہ کے زیراہتمام 5 فروری 2023ء کو ڈربن میں ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد عالمی امن کو درپیش خطرات، دنیا کے مختلف خطوں میں بالخصوص مسلمانوں پر ہونے والے مظالم، اسلاموفوبیا کی آڑ میں اِن مظالم سے چشم پوشی اور انسانی حقوق کی اہمیت اور مسائل کو اجاگر کرنا تھا۔ ورکشاپ میں مختلف سیاسی، مذہبی اور رفاعی تنظیمات کے رہنماؤں اور پاکستانی و لوکل کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔
ورکشاب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت علامہ طاہر رفیق نقشبندی نے حاصل کی۔ بعد ازاں محمد خرم نے بارگاہِ رسالتمآب ﷺ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔ ورکشاپ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے قومے ترانے پیش کیے گئے۔
ورکشاپ سے پاکستانی سفیر نجم الثاقب، سابقہ ڈپٹی میئر نٹال ڈاکٹر فوزیہ پیر، سابق وزیر اور تحریک منہاج القرآن کے امیر علامہ رفیق علی شاہ، منہاج القرّن جنوبی افریقہ کے ڈائریکٹر اور چیئرمین ٹرسٹ بورڈ علامہ طاہر رفیق نقشبندی، اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ابراہیم خان، میڈیکل ایسوسی ایشن جنوبی افریقہ کے صدر ڈاکٹر اختر حسین، ڈاکٹر شاکرہ خان، فرینڈز آف کشمیر کمیٹی کی چیئرمین ڈاکٹر لبنی لدھیانوی، کے این زی یونیورسٹی کے پروفیسر اسد باسا، الانصار فاؤنڈیشن کے چیئرمین مصطفیٰ درسوط، فرینڈز آف کشمیر سوشل جسٹس کی ایکٹویسٹ ڈاکٹر نازیہ عثمان، PASA کے چیئرمین محمد فیاض خان اور صدر حیات خان نے خیالات کا اظہار کیا۔ مقررین نے اپنی تقاریر میں انسانی حقوق کی افادیت اور جدید دنیا میںِ حقِ خود ارادیت کی اہمیت کو واضح کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر پر تمام ممالک متفق ہیں جس کے مطابق ہر خطے کے انسان بِلاتفریقِ مذہب آزاد ہیں۔ اگر کسی ملک یا خطے میں کسی مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے والے انسانوں کے حقوق غصب کیے جائیں تو عالمی چارٹر کے مطابق یہ عالمِ انسانیت کی ذمہ داری ہے کہ مظلوم و مقہور اقوام کیلئے آواز بلند کریں اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ رکھیں۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ’امتِ مسلمہ‘ جسدِ واحد کی طرح ہیں، مسلمان دنیا کے کسی بھی خطے میں تکلیف میں ہو تو دوسرا مسلمان اس کی تکلیف کو محسوس کرتا ہے۔ اس وقت مسلمان دنیا اندرونی اور بیرونی خلفشار کا شکار ہے، بحیثیت مسلمان ہمارا فرض ہے کہ اپنے مظلوم بھائیوں کی آواز بنیں اور ان کی جان و مال کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے استدعا کی کہ عالمی ادارے اس صورتحال کا نوٹس لیں اور مسائل کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ انسانی حقوق کی پامالی عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔
ورکشاپ کے اختتام پر اینجلہ شہزاد نے انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے ایک ویڈیو کلپ چلایا جسے دیکھ کر شرکاء کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ سمیہ خان اور فیاض خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور علامہ رفیق شاہ نے دنیا بھر کی مظلوم اقوام کے لئے خصوصی دعا کی۔
تبصرہ