کویت: پاکستان عوامی سوسائٹی کے طرف سے پروفیسر ڈاکٹر عجیل النشمی کو ’’الموسوعۃ القادریہ فی العلوم الحدیثیہ‘‘ کا تحفہ

Gift-of-encyclopedia-Hadithiya to Dr Ajail Al Nashmi by Pakistan Awami Society Kuwait

پروفیسر ڈاکٹر عجیل النشمی سابق ڈین شریعہ کالج کویت یونیورسٹی کو پاکستان عوامی سوسائٹی کے ذمہ داران نے حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصنیف الموسوعۃ القادریہ فی العلوم الحدیثیہ بطور تحفہ پیش کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر عجیل النشمی نے کہا کے یہ ایک عظیم علمی و تحقيقی کام ہے اور ایک منفرد انداز سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تمام ابواب علوم حدیث کو ایک شکل میں سمیٹا ہے جس کی حالیہ دور میں امت کو اشد ضرورت تھی اور جس سے تمام امت مسلمہ بالعموم اور اساتذہ، طلباء اور علم حدیث کی رغبت رکھنے والا ہر فرد مستفید ہو گا۔ ڈاکٹر عجیل النشمی نے موسوعہ القادریہ فی العلوم الحدیثیہ کے ھدیہ کو قبول کرتے ہوئے کہا اللہ پاک اس عظیم الشان کام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ان کی اس کاوش کو اپنے ہاں قبول فرمائے۔

پروفیسر ڈاکٹر عجیل النشمی نے فقہ اور اصول فقہ میں جامعہ الازھر الشریف سے پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے اور اس وقت پروفیسر ڈاکٹر کویت یونیورسٹی کی ذمہ داری پے فائز ہیں۔ آپ کالج آف شریعہ اور دراسات اسلامیہ کویت یونورسٹی کے ایک لمبا عرصہ ڈین رہے۔ انجمن علماء شریعہ (رابطة علماء الشريعة) گلف کے صدارت کے عہدے پر فائز ہیں۔ آپ یورپی کونسل برائے فتویٰ تحقیق کے ممبر بھی ہیں۔ وزارۃ أوقاف کے دار افتا کے ممبر ہیں اور ساتھ میں آپ کی اسلامی بنکاری کی صنعت میں بہت سی شراکتیں ہیں، آپ کویت فنانس ہاؤس بنک بورڈ آف شریعہ کے 23 سال صدر رہے اور اب بھی ممبر ہیں، بوبیان بنک، شرکہ دار الاستثمار اور کویت اور خارج کویت دیگر شركات اور مختلف اسلامی بنوک کے بورڈ آف شریعہ کے ممبر ہیں۔ ڈاکٹر عجيل النشمی 14 کتابوں کے مصنف اور 55 سے زائد مختلف موضوعات پر ابحاث اور مقالے لکھ چکے ہیں جن میں (العملة واحكامها في الفقه الإسلامي، تغيير قيمة العملة في الفقه الإسلامية، الإسلام والتراث، الفتاوى الشاذة وخطورتها، حرية الرأي والتعبير في الشريعة الإسلامية، المضاربة في العملات عبر وسائل الاتصال) اور اس طرح کثیر موضوعات شامل ہیں۔

Gift-of-encyclopedia-Hadithiya to Dr Ajail Al Nashmi by Pakistan Awami Society Kuwait

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top