بحران سے نکلنے کا واحد حل ایک دوسرے کو معاف کر دینے میں ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری
فتح مکہ کی سنت کی پیروی کی جائے، نیا سوشل کنٹریکٹ ناگزیر ہو گیا
سب قصور وار ہیں کوئی زیادہ کوئی کم، بلیم گیم سے باہر نکل کر ملک کا سوچیں
سیاست سے ریٹائرمنٹ لے چکا واپسی کا کوئی ارادہ نہیں
لاہور(29 مئی 2024) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حضور نبی اکرمؐ نے فتح مکہ کے موقع پر بدترین دشمنوں کو معاف کر کے اسلام کے سنہری دور کا آغاز کیا، اگر کوئی چاہتا ہے کہ پاکستان موجودہ بحرانوں سے نکل آئے تو پھر ایک دوسرے کو معاف کریں۔ قصوروں کو ناپیں گے تو 100فیصد بے قصور کوئی نہیں نکلے گا۔ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ سب اپنی حدوں میں رہے لہٰذا ایک دوسرے کو معاف کریں اور پاکستان کو بھی معاف کریں۔ سیاست سے ریٹائرمنٹ لے چکا واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، علمی و تحقیقی کام پر ساری توجہ مرکوز ہے، استحکام کے لئے انتقام کو چھوڑنا ہوگا، فارم 45 اور فارم 47کی بحث سے کچھ نہیں نکلے گا۔ اس بحث نے ذہنی حالات یہاں تک پہنچا دئیے کہ نوجوان 1947کے فیصلے پر شک کرنے لگے، آئین قانون دونوں گمشدہ ہیں انہیں بازیاب کروانے کی ضرورت ہے۔
ملک کی سلامتی سے انا بڑی نہیں ہوتی۔ پاکستان کو اس وقت کسی بیرونی جنگ کا خطرہ نہیں اس کے باوجود ہر طبقہ حالت جنگ میں ہے۔ لوگوں کے غم و غصہ کو ٹھنڈا کریں، ایک دوسرے کو سنا اور سمجھا جائے ایک دوسرے کو راستہ دیں، آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی میں ہی استحکام اور بقا ہے۔ سب اپنی اپنی حدوں کا عدل و انصاف کے ساتھ ازسرنو تعین کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں متعدد بار واضح کر چکا ہوں کہ 2024ء کے دھرنے سے پہلے میری جنرل ظہیر الاسلام یا کسی جنرل سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر جنرل راحیل شریف کے کہنے پر درج ہوئی، کیونکہ شریف برادران نے عدالتی احکامات کے باوجود ایف آئی آر درج نہیں ہونے دی تھی جنرل راحیل شریف نے نوازشریف کے کہنے پر ہم سے ملاقات کی، میں کینیڈا تھا کہ اس وقت کی حکومت نے میرے لاہور والے گھر مرکز پر حملہ کروایا اور 14 کارکنوں کو شہید 100 کو شدید زخمی کر دیا ہمیں آج دس سال کے بعد بھی انصاف نہیں ملا۔
تبصرہ