بین المذاہب مکالمہ سے غلط فہمیوں کا تدارک ممکن ہے: شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام انسانیت کے لئے آسانی اور بھلائی چاہتا ہے، برسبین میں استقبالیہ تقریب سے خطاب
آسٹریلیا کے سابق مشیر برائے شہری امور گیری ہارڈ گریو، وزیرامور نوجوانان مک ملن کی شرکت
لاہور (24 جولائی 2024ء) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے برسبین میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ سے غلط فہمیوں کا تدارک ممکن ہے، اسلام انسانیت کے لئے آسانی اور بھلائی چاہتا ہے، پیغمبر اسلامﷺ کی طرف سے دستور مدینہ کے ذریعے مختلف مذاہب اور مکتب فکر کے لوگوں کو ایک قوم کا سٹیٹس دیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام کثیر الثقافتی و کثیر المذاہب سوسائٹی کی نفی نہیں کرتا۔ دستورِ مدینہ اسلام کے جامع سماجی اصولوں کاعکاس ہے۔
برسبین امپوریل ہوٹل کے فرنگی پانی ہال میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں آسٹریلیا، برسبین کی ممتاز سیاسی شخصیات اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور آفیشلز نے شرکت کی۔ شرکت کرنے والوں میں آسٹریلیا کی مقامی سینئر خاتون راہنما آنٹی دالمیا، سابق وزیر اعظم کے معاون وزیر اور سابق وزیر برائے شہریت وکثیر الثقافتی امور گیری ہارڈ گریو، معاون وزیر برائے تعلیم و امور نوجوانان کورئین مک ملن، ساؤتھ برسبین کے سینئر سارجنٹ ڈلاس کووالڈ، اسلامی کالج آف برسبین کے سی ای او علی قادری نے شرکت کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ منہاج القرآن بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے کردار ادا کررہا ہے۔ ایک اچھا انسان اخلاقی انسانی قدروں کا پاسدار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی صلہ رحمی، باہمی الفت و محبت کی تعلیمات کو اجاگر کرنے کے لئے قرآن و سنت کی روشنی میں، میں نے متعدد کتب تحریر کی ہیں جنہیں پڑھ کر اسلام کی حقیقی اخلاقی تعلیمات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ اسلام انتہا پسندی سے گریز اور اخلاقی زندگی اختیار کرنے کی سوچ دیتا ہے۔
استقبالیہ تقریب میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ڈاکٹر غزالہ قادری، فضہ حسین قادری، شیخ حماد مصطفی المدنی القادری، صفہ حماد قادری، شیخ احمد مصطفی العربی القادری سمیت منہاج القرآن انٹرنیشنل آسٹریلیا اور برسبین کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔
تبصرہ