تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل آئرلینڈ کے زیراہتمام منہاج اسلامک سنٹر ڈبلن میں درود و سلام کی روحانی محفل

مورخہ: 16 اگست 2024ء

Mehfil e Durood o slam in Irland

تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل آئرلینڈ کے زیراہتمام منہاج اسلامک سینٹر ڈبلن میں درود و سلام کی روحانی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں آئرلینڈ کے قائدین، رفقاء و اراکین اور عشاقان مصطفی ﷺ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

محفل کا آغاز حافظ تنویر حسین نے تلاوت قرآن پاک سے کیا، انجینیئر رانا شہزاد یونس اور بچوں نے حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔ بچوں میں حذیفہ تنویر حسین اور محمد ابراہیم تنویر نے حضور نبی اکر ﷺ کہ نصب پاک اور آپ ﷺ کی فیملی کے نام سنائے، جبکہ نقابت کے فرائض محی الدین نے ادا کیے۔

پیر شیراز حسین قادری اور پیر غلام دستگیر نے تحریک منہاج القرآن کے علمی فکری تعلیمی اور تربیتی کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ منہاج القران دور حاضر کی ایسی تحریک ہے کہ جس نے اس پرفتن دور میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر فکر انسانی کو ایک ہمہ گیر انقلابی تجدیدی، تحقیقی، روحانی اور علمی پیغام سے آشنا کیا ہے کہ جس کی مثال نہیں ملتی اور بالخصوص اس وقت فحاشی و عریانی، قتل و غارت، بد عقیدگی و بد اعمالی جیسے دور میں عام انسان اور بالخصوص نوجوان نسل کو ہر قسم کی لسانی، گروہی، مذہبی اور علاقائی تفریق سے پاک نوجوانوں کو ہمہ جہت اخلاقی روحانی، سیاسی و سماجی تعلیم و تربیت دے رہا ہے جس کی مثال آج کی یہ محفل ہے۔

اس کے علاوہ امیر تحریک علامہ محمد عدیل نے قرآن و سنت کی روشنی میں درود و سلام کی فضیلت اور اہمیت پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی کریم ﷺ پر درود و سلام بھیجنا ایک مقبول ترین عمل ہے سنت الہیہ ہے اس نسبت سے یہ جہاں شان مصطفوی ﷺ کہ بے مثل ہونے کے دلیل ہے وہاں اس عمل خاص کی فضیلت بھی حسین پرائے میں اجاگر ہوتی ہے۔

آخر میں حضور نبی اکرم ؑ کی بارگاہ میں درود و سلام کا نظرانہ پیش کیا گیا اور پیر شیراز حسین قادری نے تمام عالم اسلام وطن عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی صحت تندرستی کے لیے دعا بھی کی اور حاضرین کی تواضع مصطفوی ﷺ لنگر سے کی گئی ۔

Mehfil e Durood o slam in Irland

Mehfil e Durood o slam in Irland

Mehfil e Durood o slam in Irland

Mehfil e Durood o slam in Irland

Mehfil e Durood o slam in Irland

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top